اللہ کے گھر سے

۔۔۔۔۔۔شاعر عرض کرتا ہے

یہ جو چپل میں پہن کر آیا ہوں
مت سمجھو کہ چراکر آیا ہوں
یہ سب خدا کی دین ہے
اسی کے گھر سے اٹھا کر لایا ہوں

یہ شعر کسی دوست نے ایس ایم ایس کیا تھا۔
 
اور مجھے کسی نے ایس ایم ایس کیا:

ایک ہی صف میں کھڑے ہو گئے محمود و ایاز
اور پیچھے سے جوتیاں اٹھا کر لے گیا فراز
 

زین

لائبریرین
۔۔۔۔۔۔شاعر عرض کرتا ہے

یہ جو چپل میں پہن کر آیا ہوں
مت سمجھو کہ چراکر آیا ہوں
یہ سب خدا کی دین ہے
اسی کے گھر سے اٹھا کر لایا ہوں

یہ شعر کسی دوست نے ایس ایم ایس کیا تھا۔
مجھے بھی کچھ عرصہ پہلے کسی نے مسیج کیا تھا :grin:
 

شاہ حسین

محفلین
بہت خوب جناب ظہور صاحب ایک قطعہ ہماری طرف سے بھی قبول فرمائیں

رات کا وقت ہے اور ہے مسجد بھی قریب
جلد اٹھئے کہ پیغامِ عمل لایا ہوں
آپ کے گھر میں جتنے بھی ہیں پرانے جوتے
جا کے بدل لیجئے میں بھی بدل لایا ہوں ۔
 
Top