ظہور احمد سولنگی
محفلین
۔۔۔۔۔۔شاعر عرض کرتا ہے
یہ جو چپل میں پہن کر آیا ہوں
مت سمجھو کہ چراکر آیا ہوں
یہ سب خدا کی دین ہے
اسی کے گھر سے اٹھا کر لایا ہوں
یہ شعر کسی دوست نے ایس ایم ایس کیا تھا۔
یہ جو چپل میں پہن کر آیا ہوں
مت سمجھو کہ چراکر آیا ہوں
یہ سب خدا کی دین ہے
اسی کے گھر سے اٹھا کر لایا ہوں
یہ شعر کسی دوست نے ایس ایم ایس کیا تھا۔