شعیب
محفلین
البنگالی (بنگالی) لوگ عجمان کو آسمان اور دھنیا کو دنیا کہتے ہیں ۔ دو بنگالی شارجہ سے ٹیکسی میں بیٹھے جس کا ڈرائیور الپٹھان (پٹھان) تھا ۔
الپٹھان: کہاں جانا ہے؟
البنگالی: آسمان ۔
الپٹھان حیرانگی سے: آسمان جائے گا؟ بھلا ٹیکسی سے آسمان کیسے جائے گا؟
البنگالی: کیوں نہیں جاسکتا، ہم تو روزانہ شارجہ سے ٹیکسی پکڑ کر آسمان جاتا ہے ۔
الپٹھان (غصّے سے): تم پاگل ہے؟ طیارہ پکڑو اور آسمان جاؤ ۔ ہمارا ٹیکسی آسمان نہیں جاسکتا ۔
البنگالی بابو کو بھی غصّہ آگیا: بھلا کیوں نہیں جائیگا، بھئی ہم مفت میں نہیں بلکہ آپکو پیسہ دے رہا ہے پانچ درھم!
الپٹھان چڑچڑاتے ہوئے: پانچ درھم میں آسمان جائے گا؟ ہمارا دماغ خراب مت کرو اور تم ہمارا ٹیکسی چھوڑ کر دوسرا کوئی ٹیکسی پکڑو ۔
آخر میں الپٹھان نے البنگالی سے پوچھا: تم روزانہ آسمان کیوں جاتا ہے؟
البنگالی ٹیکسی سے اترتے ہوئے: ہم آسمان جاکر وہاں دنیا (دھنیا) بیچتا ہے ۔
الپٹھان: کہاں جانا ہے؟
البنگالی: آسمان ۔
الپٹھان حیرانگی سے: آسمان جائے گا؟ بھلا ٹیکسی سے آسمان کیسے جائے گا؟
البنگالی: کیوں نہیں جاسکتا، ہم تو روزانہ شارجہ سے ٹیکسی پکڑ کر آسمان جاتا ہے ۔
الپٹھان (غصّے سے): تم پاگل ہے؟ طیارہ پکڑو اور آسمان جاؤ ۔ ہمارا ٹیکسی آسمان نہیں جاسکتا ۔
البنگالی بابو کو بھی غصّہ آگیا: بھلا کیوں نہیں جائیگا، بھئی ہم مفت میں نہیں بلکہ آپکو پیسہ دے رہا ہے پانچ درھم!
الپٹھان چڑچڑاتے ہوئے: پانچ درھم میں آسمان جائے گا؟ ہمارا دماغ خراب مت کرو اور تم ہمارا ٹیکسی چھوڑ کر دوسرا کوئی ٹیکسی پکڑو ۔
آخر میں الپٹھان نے البنگالی سے پوچھا: تم روزانہ آسمان کیوں جاتا ہے؟
البنگالی ٹیکسی سے اترتے ہوئے: ہم آسمان جاکر وہاں دنیا (دھنیا) بیچتا ہے ۔