دوسری طرف "غلام"
جون 2012کے اختتام پر مقامی قرضوں اور مالی ذمے داریوں کی مجموعی مالیت 7879.9ارب روپے تک پہنچ گئی۔ اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2010-11کے اختتام پر مقامی قرضے اور مالیاتی ذمے داریوں کی مالیت 4894.6 ارب روپے تھی جو جون 2011میں بڑھ کر 6231.3ارب روپے اور جون 2012 میں بڑھ کر 7879.9ارب روپے تک پہنچ چکی ہے، حکومت کے مستقل قرضوں کی مالیت ایک سال میں 1124.4ارب روپے سے بڑھ کر 1695.9ارب روپے تک پہنچ گئی، حکومت نے ایک سال کے دوران وفاقی حکومت کے بانڈز کی شکل میں 515.2ارب روپے کے قرضے حاصل کیے جس سے فیڈرل گورنمنٹ بانڈز کے ذریعے حاصل شدہ قرضوں کی مالیت جون 2012کے اختتام پر 1359.6ارب روپے تک پہنچ گئی۔
ان بانڈز میں 159ارب روپے کے 3 سال کی مدت کے گورنمنٹ آف پاکستان اجارہ سکوک، 356.2ارب روپے کے پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز شامل ہیں، حکومت نے ایک سال کے دوران 56.3ارب روپے کے قرضے پرائز بانڈز کے اجرا کے ذریعے حاصل کیے، پرائز بانڈز کے اجرا سے حاصل شدہ قرضوں کی مجموعی مالیت جون 2012کے اختتام تک 333.4ارب روپے تک پہنچ گئی، ٹریژری بلز کے ذریعے حاصل شدہ فلوٹنگ قرضوں کی مالیت میں ایک سال کے دوران 907.7ارب روپے کا اضافہ ہوا اور فلوٹنگ قرضوں کی مجموعی مالیت 3235.4ارب روپے سے بڑھ کر 4143.1ارب روپے تک پہنچ گئی، حکومت نے بچت اسکیموں، پوسٹل لائف انشورنس اور جی پی فنڈ کے ذریعے ایک سال میں 141.5ارب روپے کے قرضے حاصل کیے جس سے ان فنڈڈ قرضوں کی مالیت 1655.8ارب روپے سے بڑھ کر 1797.3ارب روپے تک پہنچ گئی۔
منبع