کون سی افغان حکومت۔۔۔ امریکہ کی لے پالک؟علاوہ ازيں افغان حکومت کی جانب سے اس ضمن ميں سرکاری سطح پر کوئ شکايت بھی نہيں کی گئ ہے۔
یعنی مؤمن خان اور شیرنئی وہاں سے امریکی غاصب افواج پر حملے کررہے تھے!ميں آپ کو يقين دلاتا ہوں کہ امريکی فوج پر "لا آف دا لينڈ وار فير" نامی قانون کے تحت يہ قدغن ہے کہ مذہبی اور ثقافتی لحاظ سے اہم عمارات پر دانستہ حملے کيے جائيں، ايسے کسی عمل کی توجيہہ صرف اسی صورت ميں ممکن ہے جب کسی مخصوص مقام سے حملے ميں پہل کی جائے۔
اور جہاں ”امریکی فائدہ“ ہو وہاں یہ کام بھی کردیاجاتاہے۔امريکی فوج کو عسکری، سياسی اور حکمت عملی کے لحاظ سے قديم مذارات کے تبائ سے کوئ فائدہ حاصل نہيں ہوتا ہے۔
آپ ہی ان قبروں کی صحیح سلامت حالت میں فوٹو کھچوا کر یہاں پوسٹ کردیں۔مقامی لوگوں اور محکمہ ثقافت اور آثارِ قدیمہ کا اقتباس آپ کی نظر سےشائد نہیں گزرا۔يہ بہت سہل ہے کہ اصل صورت حال اور درست تناظر کی تفصيل ديے بغير الزامات اور سنی سنائ باتوں پر مبنی کالم شائع کر ديا جائے۔
مضحکہ خیز۔ميں يہ واضح کر دوں کہ امريکی افواج مساجد، مذارات اور اہم مذہبی اور ثقافتی عمارات کی تکريم اور اس حوالے سے ضروری قواعد وضوابط سے پوری طرح واقف ہيں اور اس ضمن ميں ہدايات ان کی تربيت ميں شامل ہے۔ امريکہ کے اندر اس وقت 1200 سے زائد مساجد موجود ہيں اور ديگر مذہبی عمارات اور مقدس مقامات کی طرح ان کی حفاظت بھی امريکی حکومتی اہلکاروں کی ذمہ داری ہے۔
یعنی آپ کی مراد امریکی افواج ہے؟افغانستان ميں کسی عمارت کی اس طرح بے حرمتی اور تھوڑ پھوڑ کی ذمہ داری انھوں دہشت گردوں پر عائد ہو تی ہے جنھوں نے دانستہ متعدد بار عبادت گاہوں اور ديگر عوامی مقامات کو باقاعدہ ايک منظم حکمت عملی کے تحت اسلحہ کو ذخيرہ کرنے اور حملے کے لیے مورچے کے طور پر استعمال کيا ہے۔
آپ فی الحال الیکٹرانکس انجینئرنگ میں اپنی تعلیم مکمل کرنے پر توجہ دیں۔آپ قبروں کو زمین برابر کرنے کے مخالف ہیں؟
کونسی تعلیم؟آپ فی الحال الیکٹرانکس انجینئرنگ میں اپنی تعلیم مکمل کرنے پر توجہ دیں۔
جو آپ کی سمجھ میں آئے۔کونسی تعلیم؟
کچھ سوچ سمجھ کر لکھنے کی شاید عادت نہیں ہے آپ کو۔جو آپ کی سمجھ میں آئے۔
دراصل یہاں میں آپ کے ساتھ بات کرنا ضروری نہیں سمجھتا ۔ اس لیے سوچنے پر اپنا قیمتی وقت ضائع نہیں کرسکتا۔کچھ سوچ سمجھ کر لکھنے کی شاید عادت نہیں ہے آپ کو۔