انداز بیاں لاکھوں ہیں، افسانہ وہی ہے ۔ شمیم نعمانی

انداز بیاں لاکھوں ہیں، افسانہ وہی ہے
ذرے ہیں وہی، جلوہ جانانہ وہی ہے

ہر بار بدل دیتا ہوں دامان تمنا
لیکن مرا انداز گدایانہ وہی ہے

نیت کے تقاضے مجھے جینے نہیں دیتے
پیمانہ وہی، گردش پیمانہ وہی ہے

ہر شمع نئے بھیس میں آتی ہے تو آئے
انداز جنوں کا وہی، پروانہ وہی ہے

شمیم نعمانی
ملک کے مایہ ناز مصنف احمد اقبال اور افسانہ نگار اخلاق احمد کے والد
30 کی دہائی سےان کا کلام ساقی، نگار، عالمگیر جیسے ادبی رسائل میں شائع ہوتا رہاہے۔
 
Top