اندرون سندھ کے بھوت اسکول

arifkarim

معطل
بھٹو کل بھی زندہ تھا، بھٹو آج بھی زندہ ہے۔ جئے بھٹو بینظیر بلاول زرداری خاندان کے اندرون سندھ میں44 سال تواتر کیساتھ حکومت کے بعد عبرت ناک مناظر:

ضلع بدین
10005787_10152513829494527_7020039249897003388_o.jpg

10704432_10152513829894527_9221309171835058242_o.jpg

نہیں یہ جھونپڑی نہیں سرکاری اسکول ہے
1492315_10152513830504527_200508859316111448_o.jpg

اگر طلباء پڑھائی کر کر کے تھک جائیں تو آرام بھی فرما سکتے ہیں
1796817_10152513831344527_5956572079049363771_o.jpg

ایک اور جھونپڑی نما اسکول:
10658807_10152513831609527_2226191131741620229_o.jpg

موسمی شدت سے بچنے کیلئے اسکول کو خاصا ہوا دار اور صحت افز ا بنا یا گیا ہے:
1956962_10152513832494527_3466632702494901665_o.jpg

لوڈ شیڈنگ سے آزاد سرکاری اسکول
10679771_10152513834459527_7605237449672420421_o.jpg

ضلع دادو کے نمونے
1956682_10152513837219527_4752872558922133109_o.jpg

چلتی پھرتی کینٹین
1553388_10152513837344527_8468256110655477258_o.jpg

لگتا ہے ابھی جنگ ہوئی ہے
10648248_10152513837789527_3346319808574364574_o.jpg

سرکاری اسکول میں آرام فرمایا جا سکتا ہے، وزارت تعلیم
10257140_10152513838924527_2228652647517768313_o.jpg

ضلع گھوٹکی
مولا بخش
10688447_10152513842679527_3579949834877754809_o.jpg

1932692_10152513848734527_7189846429460544433_o.jpg

10679771_10152513847229527_8155997927976672562_o.jpg

کھنڈرات نہیں سرکاری اسکول
1913268_10152513845599527_6164374104155996768_o.jpg

10704285_10152513844999527_465051817453505804_o.jpg

10636928_10152513842939527_5671565109221544985_o.jpg

10662064_10152513840889527_8960241065270304510_o.jpg
 

x boy

محفلین
سندھ میں لوگ بہت زیادہ تعلیم حاصل نہیں کرتے،، میرے جاننے والے کی پوسٹ سندھ کے ایک بڑے اسکول میں ہوئی تھی انکا کہنا ہے کہ ٹیچر آئے نہ آئے بچے نہیں آتے۔،، جبکہ انکو فی بچہ 400 روپے، اور کتابیں یونیفارم مفت دیتے ہیں
 

arifkarim

معطل
سندھ میں لوگ بہت زیادہ تعلیم حاصل نہیں کرتے،، میرے جاننے والے کی پوسٹ سندھ کے ایک بڑے اسکول میں ہوئی تھی انکا کہنا ہے کہ ٹیچر آئے نہ آئے بچے نہیں آتے۔،، جبکہ انکو فی بچہ 400 روپے، اور کتابیں یونیفارم مفت دیتے ہیں
اسکول کسی قابل ہوں گے تو بچے آئیں گے نا۔ بھلا بھوت اسکولوں میں کون اپنے بچے بھیجا گا؟
 
تعلیم کے اعتبار سے پنجاب کے چوہدری سندھ کے وڈیروں سے لاکھ درجے بہتر ہیں۔
ان وڈیروں کا بس چلے تو یہ عوام کے کپڑے بھی اتار لیں۔
 

x boy

محفلین
سمجھ نہیں آتا کہ اس کمنٹ پر کونسی ریٹنگ دی جائے۔
قیصرانی آپ ہی کوئی ریٹنگ تجویز کر دیں :)

کراچی میں ابھی بھی بہت سے اسکولوں میں اسٹوڈنٹ (طالبان:)) دری میں بیٹھ کر تعلیم حاصل کرتے ہیں مقصد تعلیم کا ہے
استاد کا ہونا ضروری ہے اگر استاد نہ ہو تو اسکول کتنا بھی خوبصورت ہو سب سہولیات ہو اسکول کا مقصد فوت ہو جاتا ہے
اسکول، استاد اور شاگرد سے بنتا ہےاندرون سندھ میں اسکولوں رجسٹرڈ شاگردوں کی تعداد اگر فی کلاس 20 بچے ہیں تو بمشکل
5 سے سات بچے آتے ہیں استادوں کو باقاعدہ تنخواہ دو ماہ میں یکمشت مل جاتی ہے جبکہ کراچی اور حیدر آباد کے
استادوں کو سال سال بھر دکھے کھلانے کے بعد چھ سات ماہ کی تنخواہ ایک ساتھ ملتی ہے پھر بھی کراچی کے اسکولوں
میں بچے کچا کچ بھرے ہوئے ہیں کراچی ، حیدرآباد کے عوام کو تعلیم سے پیار ہے بلوچی بھی بالکل اندرون سندھ کی طرح
ہیں پاکستان میں زیادہ تعلیم یافتہ کمنیٹی پنجاب، پختون، مہاجر ہیں
 

arifkarim

معطل
تعلیم کے اعتبار سے پنجاب کے چوہدری سندھ کے وڈیروں سے لاکھ درجے بہتر ہیں۔
ان وڈیروں کا بس چلے تو یہ عوام کے کپڑے بھی اتار لیں۔
بس یہی باقی رہ گیا ہے۔ تھر کے بچوں کا المیہ تو سب ہی جانتے ہیں کس طرح زرداری پارٹی کی نااہلی سے وہاں اتنی زیادہ اموات ہو گئیں۔

کراچی میں ابھی بھی بہت سے اسکولوں میں اسٹوڈنٹ (طالبان:)) دری میں بیٹھ کر تعلیم حاصل کرتے ہیں مقصد تعلیم کا ہے
استاد کا ہونا ضروری ہے اگر استاد نہ ہو تو اسکول کتنا بھی خوبصورت ہو سب سہولیات ہو اسکول کا مقصد فوت ہو جاتا ہے
اسکول، استاد اور شاگرد سے بنتا ہےاندرون سندھ میں اسکولوں رجسٹرڈ شاگردوں کی تعداد اگر فی کلاس 20 بچے ہیں تو بمشکل
5 سے سات بچے آتے ہیں استادوں کو باقاعدہ تنخواہ دو ماہ میں یکمشت مل جاتی ہے جبکہ کراچی اور حیدر آباد کے
استادوں کو سال سال بھر دکھے کھلانے کے بعد چھ سات ماہ کی تنخواہ ایک ساتھ ملتی ہے پھر بھی کراچی کے اسکولوں
میں بچے کچا کچ بھرے ہوئے ہیں کراچی ، حیدرآباد کے عوام کو تعلیم سے پیار ہے بلوچی بھی بالکل اندرون سندھ کی طرح
ہیں پاکستان میں زیادہ تعلیم یافتہ کمنیٹی پنجاب، پختون، مہاجر ہیں
میں یہاں مدرسوں کی بات نہیں کر رہا۔ سیکولر پبلک تعلیم کی بات کر رہا ہوں جس کے لئے اندرون سندھ میں سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ ان نامناسب حالات میں اگریہ بچے پڑھ بھی گئے تو بڑے ہو کر کیا کر پائیں گے۔ اس سے تو بہتر ہے بچپن ہی سے کوئی ہنر سیکھ لیں بجائے اس بے فائدہ تعلیم میں وقت ضائع کرنے کے۔ یا پھر بقول آپ کے کسی طالبان بنانے والے مدرسے میں داخلہ لے لیں۔
 
Top