امیر مینائی انسانِ عزیزِ خاطرِ اہلِ جہاں نہ ہو - امیرالشعراء منشی امیر احمد صاحب امیرمینائی

انسانِ عزیزِ خاطرِ اہلِ جہاں نہ ہو
وہ مہرباں نہ ہو ۔ تو کوئی مہرباں نہ ہو

پیری میں بھی گیا نہ تغافل ہزار حیف
اتنا بھی کوئی مائلِ خوابِ گراں نہ ہو

آنکھوں سے فائدہ؟ جو نہ دیدار ہو نصیب
حاصل جبیں سے کیا؟ جو ترا آستاں نہ ہو

جانے اگر ۔ کہ چاہِ عدم میں گرائے گا
کوئی سوارِ تو سنِ عمرِ رواں نہ ہو

امیرالشعراء منشی امیر احمد صاحب امیرمینائی
 
Top