ڈاکٹر معظم
محفلین
انسانی کلوننگ میں جو طریقہ استعمال ہوگا وہ حسب ذیل ہے
جس انسان کو کلون کرنا ہے یعنی جس انسان کی شبیہ بنانی ہے اس کا جسمانی خلیہ حاصل کیا جائے گا اور کسی عورت سے بیضہ لیا جائے گا جس سے مرکزہ (نیوکلیئس) نکال لیا جائے گا اور پھر فاقد مرکزہ بیضہ اور انسانی خلیہ کو برقی جھٹکے کے ذریعہ آپس میں گداخت (فیوز) کروایا جائے گا اور فیوژن کے عمل کے بعد اس زئیگوٹ کو متبادل ماں کے رحم میں رکھ دیا جائے گا جو ایک طبعی جنین کی شکل میں اپنے ارتقائی مراحل طے کرتا ہوا نو ماہ کے بعد ایک مکمل بچہ بن کر وضع حمل کے فطری طریقے کو طے کرتا ہوا دنیا میں قدم رکھے گا۔
جس انسان کو کلون کرنا ہے یعنی جس انسان کی شبیہ بنانی ہے اس کا جسمانی خلیہ حاصل کیا جائے گا اور کسی عورت سے بیضہ لیا جائے گا جس سے مرکزہ (نیوکلیئس) نکال لیا جائے گا اور پھر فاقد مرکزہ بیضہ اور انسانی خلیہ کو برقی جھٹکے کے ذریعہ آپس میں گداخت (فیوز) کروایا جائے گا اور فیوژن کے عمل کے بعد اس زئیگوٹ کو متبادل ماں کے رحم میں رکھ دیا جائے گا جو ایک طبعی جنین کی شکل میں اپنے ارتقائی مراحل طے کرتا ہوا نو ماہ کے بعد ایک مکمل بچہ بن کر وضع حمل کے فطری طریقے کو طے کرتا ہوا دنیا میں قدم رکھے گا۔