انسان کی معاشرتی معذوری۔۔۔۔

ثناءعامر

محفلین
زندگی میں کسی انسان کی ذہنی، جسمانی یا معاشرتی کمی کو غربت کہتے ہیں.جس کی وجہ سے انسان اپنے آپ کو معاشرے میں سر اٹھا کر چلنے کے قابل نہیں سمجھتا اسی غربت کی وجہ سے انسان یا تو اللہ تعالیٰ کا شکر کرتا ہے اور صبر تحمل کا مظاہرہ کرتا ہے یا پھر اللہ تعالیٰ سے شکوے شکایات کرکے اپنی زندگی میں بےچینی پیدا کرتا ہے اور اس کا ثبوت ہمارے معاشرے میں وافر مقدار میں ملتا ہے.
غربت صرف روپے پیسے کی کمی کا نام نہیں ہے بلکہ غربت انسان کی اور کسی معاشرے کی مادی ضرورت کی کمی کا نام بهی ہے.غربت کا دوسرا نام بےچارگی، مفلسی اور بے بسی ہے.غربت آزمائش بهی ہے، نعمت بهی ہے اور زحمت بهی ہے.


(اپنی ناقص عقل سے لکهنے کی کوشش کی ہے
اپنی آرا سے ضرور آگاه کیجیے گا)
 
واہہہہ ماشاءاللہ ثناءعامر بہت عمدہ تحریر ہے
اللہ کرے زور قلم اور زیادہ ہو
سچ کہا آپ نے غربت آزمائش بھی ہے اور نعمت بھی...
حضرت علی رضی اللہ عنہ کا قول ہے
غریب وہ ہے جس کا کوئی دوست نا ہو
 

ثناءعامر

محفلین
واہہہہ ماشاءاللہ ثناءعامر بہت عمدہ تحریر ہے
اللہ کرے زور قلم اور زیادہ ہو
سچ کہا آپ نے غربت آزمائش بھی ہے اور نعمت بھی...
حضرت علی رضی اللہ عنہ کا قول ہے
غریب وہ ہے جس کا کوئی دوست نا ہو
واہہہہ ماشاءاللہ ثناءعامر بہت عمدہ تحریر ہے
اللہ کرے زور قلم اور زیادہ ہو
سچ کہا آپ نے غربت آزمائش بھی ہے اور نعمت بھی...
حضرت علی رضی اللہ عنہ کا قول ہے
غریب وہ ہے جس کا کوئی دوست نا ہو
آمین
بہت شکریہ حمیرا جی
جزاک الله
 
اس جملے کو دیکھ لیں یا تو میں درست مفہوم نہیں سمجھ سکا ایسی صورت میں پیشگی معذرت.
یا لکھتے ہوئےکسی لفظ کی تبدیلی ہوگئی ہے۔
جس کی وجہ سے یہ جملہ تحریر کے خیال سے کچھ مختلف لگ رہا ہے۔
 
مادی ضرورت کی کمی کا نام بهی ہے.غرب

مادی ضرورت کی کمی تو استغنا کی کیفیت ہوگی۔
میرا خیال ہے یہاں "ضرورت" کے بجائے "وسائل" کا لفظ آپ کے ذہن میں ہوگا اور تحریر کے وقت "ضرورت" لکھا گیا۔ کیونکہ جو نقطہ آپ نے اٹھایا ہے اس سے یہی لگتا ہے۔
دوسری بات، تحریر اچھی ہے. اور یہ غیر رسمی جملہ ہے
 

ثناءعامر

محفلین
مادی ضرورت کی کمی تو استغنا کی کیفیت ہوگی۔
میرا خیال ہے یہاں "ضرورت" کے بجائے "وسائل" کا لفظ آپ کے ذہن میں ہوگا اور تحریر کے وقت "ضرورت" لکھا گیا۔ کیونکہ جو نقطہ آپ نے اٹھایا ہے اس سے یہی لگتا ہے۔
دوسری بات، تحریر اچھی ہے. اور یہ غیر رسمی جملہ ہے
مادی ضرورت کی کمی تو استغنا کی کیفیت ہوگی۔
میرا خیال ہے یہاں "ضرورت" کے بجائے "وسائل" کا لفظ آپ کے ذہن میں ہوگا اور تحریر کے وقت "ضرورت" لکھا گیا۔ کیونکہ جو نقطہ آپ نے اٹھایا ہے اس سے یہی لگتا ہے۔
دوسری بات، تحریر اچھی ہے. اور یہ غیر رسمی جملہ ہے
شکریہ رہنمائی کے لیے
بس جو خیالات ذہن میں آتے گئے لکھ دئے شائد تبهی بے ربط سا جملہ لگا ہوگا۔
ویسے میرے ذہن میں جو سوچ تهی وہ یہ تهی کہ جیسے کسی انسان کے پاس پیسے نه ہوں اس کو غریب کہتے ہیں اسی طرح
اگر کوئی شخص جسمانی لحاظ سے معذور ہو یا ظاہری طور
کوئی پریشان ہو جو لگے کہ ساری زندگی کا روگ ہے مثلاً کوئی بے اولاد ہے یا کسی کی شادی نہیں ہوتی یا اولاد نافرمان ہے وغیره وہ بهی غریبی ہی ہے اور معاشرے کی جو
برائیاں ہیں مثلاً بے حیائی، بےایمانی ،جو آج کل کے حالات ہیں اس کی طرف میرا اشاره تها تبهی ایسے لکها ۔اس لئے وسائل کی جگہ ضرورت لکها۔
 
بڑا ہے درد کا رشتہ یہ دل 'غریب' سہی
تمهارے نام پہ آئیں گے غمگسار چلے

غربت ایسی بهی ہوتی ہے
ادب دوست

عبدالقیوم چوہدری بھائی، آپ حج یا عمرہ کر کے آئے ہیں کیا؟
بہت دنوں سے آپ کے مراسلوں میں وہ پھلجھڑیاں کم ہو گئی ہیں جن سے آپ محفل کو کِشتِ زعفران کیا کرتے تھے۔
سب خیر تو ہے نا؟:):):)
 
عبدالقیوم چوہدری بھائی، آپ حج یا عمرہ کر کے آئے ہیں کیا؟
بہت دنوں سے آپ کے مراسلوں میں وہ پھلجھڑیاں کم ہو گئی ہیں جن سے آپ محفل کو کِشتِ زعفران کیا کرتے تھے۔
سب خیر تو ہے نا؟:):):)
الحمدللہ 2 بار عمرہ کرنے کی سعادت حاصل ہوئی۔ لیکن پهلجڑیوں کی کمی اس وجہ سے نہیں۔
ایک تو میری دفتری مصروفیات دفتر سے باہر نکل بھاگی ہیں مجهے پچهے دسے بغیر اور اب میں انهیں پکڑ پکڑ کر واپس لا رہا ہوں۔
اور جب دفتر میں موجود ہوں تو بچا کهچا وقت کام میں ہی لگ جاتا۔ ایسے میں زیادہ فارغ وقت نہیں مل پا رہا۔ باقی زبانی کلامی پهلجڑیوں سے کولیگ مستفید ہو رہے ہیں وہ نہیں رکتی۔
انشاء اللہ دسمبر کے آخری عشرے تک بیرونی دوروں میں کافی کمی آ جائے گی تو پهر ہم نے جانا کدهر ہے۔;)
 
Top