گلفام مصطفی
محفلین
انور گل جنوبی پنجاب کے پسماندہ شہر لودھراں سے تعلق رکھنے والے ایک مایہء ناز شاعر تھے۔ سالِ رواں میں گیارہ اگست کو ایک حادثے کے نتیجے میں وہ خالق حقیقی کو پیارے ہوگئے۔ ان کی وفات کے بعد لودھراں کی ادبی تنظیم پاسبانِ ادب نے ان کا مجموعہ کلام "آنکھیں اگنے لگتی ہیں" کے نام سے شائع کیا ہے۔ اس مجموعہ کو ناشرین کی اجازت کے ساتھ میں منرجہ ذیل ربط پر رکھ رہا ہوں۔
http://forum.pakmajlis.com/viewforum.php?f=38
نمونہ کلام ملاحظہ فرمائیے۔
اُسی کا ہجر، اُسی کا وصال باندھا ہے
ہر ایک شعر میں اُس کا خیال باندھا ہے
زباں سے کچھ نہ کہا آنکھ سے گریں بوندیں
جواب کھول کے اُس نے سوال باندھا ہے
یہ کس کو دیکھ کے ہم کو کسی کی یاد آئی
یہ کس نے عہدِ گذشتہ سے حال باندھا ہے
یہ چار دن کی جدائی کہاں چھڑائے گی
کہ ہم نے دل سے اُسے ماہ وسال باندھا ہے
بچھڑ ہی جائے گا اِک روز وہ بھی انور گل
سو ہم نے رختِ سفر میں مآل باندھا ہے
http://forum.pakmajlis.com/viewforum.php?f=38
نمونہ کلام ملاحظہ فرمائیے۔
اُسی کا ہجر، اُسی کا وصال باندھا ہے
ہر ایک شعر میں اُس کا خیال باندھا ہے
زباں سے کچھ نہ کہا آنکھ سے گریں بوندیں
جواب کھول کے اُس نے سوال باندھا ہے
یہ کس کو دیکھ کے ہم کو کسی کی یاد آئی
یہ کس نے عہدِ گذشتہ سے حال باندھا ہے
یہ چار دن کی جدائی کہاں چھڑائے گی
کہ ہم نے دل سے اُسے ماہ وسال باندھا ہے
بچھڑ ہی جائے گا اِک روز وہ بھی انور گل
سو ہم نے رختِ سفر میں مآل باندھا ہے