انوکھےاشعار"

اردو شاعری کی تاریخ میں بہت سے ایسے اشعار ہیں کہ جن کا پہلا مصرعہ اتنا مشہور ہوا کہ ان کا دوسرا مصرعہ جاننے کی کبھی ضرورت محسوس ہی نہیں ہوئی ۔ تو کیا یہ مصرعے ایسے ہی تخلیق ہوئے یا ان کا کوئی دوسرا مصرعہ بھی ہے؟
ایسے اشعار کا ایک مصرعہ تو مشہور ہو جاتا ہے۔ مگر دوسرا وقت کی دھول میں کہیں کھو جاتا ہے ۔
یہاں ان اشعار کو لکھ دیا جن کا صرف ایک مصرعہ مشہور ہوا۔

ہم طالب شہرت ہیں ہمیں ننگ سے کیا کام
بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہوگا
※※※
خط ان کا بہت خوب، عبارت بہت اچھی
اللہ کر ے زورِ قلم اور زیادہ
※※※
نزاکت بن نہیں سکتی حسینوں کے بنانے سے
خدا جب حسن دیتا ہے نزاکت آ ہی جاتی ہے
※※※
یہ راز تو کوئی راز نہیں ،سب اہلِ گلستاں جانتے ہیں
ہر شاخ پہ اُلو بیٹھا ہے انجامِ گلستاں کیا ہوگا
※※※
داورِ محشر مرا نامہ اعمال نہ کھول
اس میں کچھ پردہ نشینوں کے بھی نام آتے ہیں
※※※
میں کس کے ہاتھ پر اپنا لہو تلاش کروں
تمام شہر نے پہنے ہوئے ہیں دستانے
※※※
ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت لیکن
دل کےخوش رکھنے کو غالب یہ خیال اچھا ہے
※※※
قیس جنگل میں اکیلا ہے مجھے جانے دو
خوب گزرے گی جو مل بیٹھیں گے دیوانے دو
※※※
غم و غصہ و رنج و اندوہ و حرما ں
ہمارے بھی ہیں مہرباں کیسے کیسے
※※※
مریضِ عشق پر رحمت خدا کی
مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی
※※※
آخر گِل اپنی صرفِ میکدہ ہوئی
پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا
※※※
بہت جی خوش ہوا حالی سے مل کر
ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جہاں میں
※※※
نہ جانا کہ دنیا سے جاتا ہے کوئی
بڑی دیر کی مہرباں آتے آتے
※※※
نہ گورِ سکندر نہ ہی قبرِ دارا
مٹے نامیوں کے نشاں کیسے کیسے
※※※
غیروں سے کہا تم نے، غیروں سے سنا تم نے
کچھ ہم سے کہا ہوتا، کچھ ہم سے سنا ہوتا
※※※
جذبہء شوق سلامت ہے تو انشاءاللہ
کچھے دھاگے سے چلے آئیں گے سرکار بندھے
※※※
قریب ہے یارو روزِمحشر، چھپے گا کشتوں کا خون کیونکر
جو چپ رہے گی زبانِ خنجر، لہو پکارے گا آستین کا
※※※
پھول تو دو دن بہارِ جاں فزا دکھلا گئے
حسرت اُن غنچوں پہ ہے جو بن کھلے مرجھا گئے
※※※
کی مرے قتل کے بعد اُس نے جفا سے توبہ
ہائے اُس زود پشیماں کا پشیماں ہونا
※※※
خوب پردہ ہے کہ چلمن سے لگے بیٹھ ہیں
صاف چھپتے بھی نہیں، سامنے آتے بھی نہیں
※※※
اس سادگی پہ کون نہ مرجائے اے خدا
لڑتے بھی ہیں اور ہاتھ میں تلوار بھی نہیں
※※※
چل ساتھ کہ حسرت دلِ مرحوم سے نکلے
عاشق کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے​
 
مدیر کی آخری تدوین:
نہیں۔
یہ شعر داغ کا ہے
پورا شعر پڑھیں
خط ان کا بہت خوب، عبارت بہت اچھی
اللہ کرے حسنِ رقم اور زیادہ

لکھائی کی خوبصورتی کی تعریف کی گئی ہے۔ اور مزید خوبصورت ہونے کی دعا دی ہے۔ :)
رقم سے مراد لکھائی ہے۔
ٹھیک ہے بھائی وہاں بات ادھوری تھی تو میں نے مطلب کچھ اور لیا تھا اس لیے پرمزاح کی ریٹنگ دی ۔میں ریٹنگ واپس لیتا ہوں۔:)
 
اب بھی درست کر سکتے ہیں
یہاں ہمارے کمپیوٹر پر مسلہ بن رہا ہے ویب ورجن میں ونڈو ایکس پی سروس پیک 2 ہے
میں نے شعروں سے جو "کام چلانے" تھے وہ سب چلا لیے ہوئے ہیں :) بہتر یہی ہے کہ ان کو شعر ہی کے انداز میں تدوین کر دیں یا پھر مدیران سے کروا لیں۔
مہربانی ہو گی ہر آُپ اگر پوسٹ ٹھیک کرواہ دیں
 

نبیل

تکنیکی معاون
اس لڑی کو ادبی سیکشن میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ مدیران سے گزارش ہے کہ اسے دیکھ لیں۔
 

سید عمران

محفلین
اللہ کرے حسن رقم۔۔۔
سے شاعر کی مراد وہ حسن ہے جو رقم دے کر خریدا جائے۔۔۔
شرح بر گردن عدنان رقیبی۔۔۔
:grin1::grin1::grin1:
 
Top