ان تیز ہواؤں کا اثر ذہن میں رکھنا۔۔۔ والدگرامی جناب نصراللہ مہر صاحب

متلاشی

محفلین
ان تیز ہواؤں کا اثر ذہن میں رکھنا
نازک ہے بہت شاخِ شجر ذہن میں رکھنا

نکلا نہ مرے لب سے کوئی حرفِ دُعا بھی
وہ وقتِ سفر، دیدہ ءِ تر، ذہن میں رکھنا

بھٹکے ہیں بہت راہِ محبت میں مسافر
پہنچو جو کبھی چاند نگر، ذہن میں رکھنا

بے ساختہ دریائے محبت میں اُتر کر
اچھا نہیں ، کچھ کسب وہنر ذہن میں رکھنا

پتھر کے کھلونوں کی دُکاں کھول رہے ہو
رکھتے ہیں سبھی کانچ کے گھر ذہن میں رکھنا

(والد گرامی جناب نصراللہ مہر صاحب۔۔ الخطاط)
 

غ۔ن۔غ

محفلین
کس کس شعر کو سراہوں کہ ماشاءاللہ پوری غزل ہی لاجواب ہے۔
بہت ہی خوب ۔۔۔۔
ہماری جانب سے داد پیش خدمت ہے،قبول کیجئے گا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
واہ کیا خوبصورت غزل ہے، بہت پرکیف۔ لاجواب اشعار ہیں۔ اپنے والدِ گرامی کی خدمت میں اس خاکسار کا سلام عرض کیجیے جناب۔
 

مغزل

محفلین
متلاشی بھائی نے کہا:
ان تیز ہواؤں کا اثر ذہن میں رکھنا
نازک ہے بہت شاخِ شجر ذہن میں رکھنا
کیا ہی اچھا مطلع ہے سبحان اللہ واہ ۔۔ کلاسیکی روایات کا آئینہ دار
متلاشی بھائی نے کہا:
نکلا نہ مرے لب سے کوئی حرفِ دُعا بھی
وہ وقتِ سفر، دیدہ ءِ تر، ذہن میں رکھنا
بہت ہی خوب ، واقعی ایسے عالم میں جیسے زبان گنگ سی ہوجاتی ہے داخلی واردات پر منتج شعر ہے
متلاشی بھائی نے کہا:
بھٹکے ہیں بہت راہِ محبت میں مسافر
پہنچو جو کبھی چاند نگر، ذہن میں رکھنا
آہا ۔ آہا کیا ہی خوب ہے واہ واہ بہت خوب
متلاشی بھائی نے کہا:
بے ساختہ دریائے محبت میں اُتر کر
اچھا نہیں ، کچھ کسب وہنر ذہن میں رکھنا
بے شک ایسا ہی ہے بے ساختگی میں ساختگی کا کیا دخل ہے ۔ بہت خوب واہ
متلاشی بھائی نے کہا:
پتھر کے کھلونوں کی دُکاں کھول رہے ہو
رکھتے ہیں سبھی کانچ کے گھر ذہن میں رکھنا
(والد گرامی جناب نصراللہ مہر صاحب۔۔ الخطاط)
واقعی دنیا مکافات کا گھر ہے میرانیس کے گھرانے کا شعر ہے بہت عمدہ ماشا اللہ

متلاشی بھائی منسلک کرنے کے لیے ممنو ن ہوں خاصے عرصے بعد کلاسیکی روایات کی اسیری میں خود کو مبتلا پاتا ہوں ،
والدِ محترم کی بارگاہ میں ہدیہِ تحسین و تبریک پیش ہے مجھ ناچیز کی جانب سے آداب کہیے گا، اور ذپ میں اپنا رابطہ نمبر ارسال کیجے ۔
ہماری بیگم صاحبہ تو رائے ہم سے بہت پہلےدے چکی ہیں یہ رائے تجدیدِ رائے تصور کی جائے۔
انشا اللہ مراسلت اور گفتگو کا شرف حاصل رہے گا۔
 
نکلا نہ مرے لب سے کوئی حرفِ دُعا بھی
وہ وقتِ سفر، دیدہ ءِ تر، ذہن میں رکھنا

کیا ہی کہنے کیا ندرتِ خیال ہے واہ واہ

پتھر کے کھلونوں کی دُکاں کھول رہے ہو
رکھتے ہیں سبھی کانچ کے گھر ذہن میں رکھنا

تمام غزل بہت خوب ہے مگر یہ دو شعر خاص طور پر پسند آئے
اپنے والد گرامی قبلہ کی خدمت میں احقر کا سلامِ عرض کیجئے گا
شاد و آباد رہیں
 

متلاشی

محفلین
کیا ہی اچھا مطلع ہے سبحان اللہ واہ ۔۔ کلاسیکی روایات کا آئینہ دار

بہت ہی خوب ، واقعی ایسے عالم میں جیسے زبان گنگ سی ہوجاتی ہے داخلی واردات پر منتج شعر ہے

آہا ۔ آہا کیا ہی خوب ہے واہ واہ بہت خوب

بے شک ایسا ہی ہے بے ساختگی میں ساختگی کا کیا دخل ہے ۔ بہت خوب واہ

واقعی دنیا مکافات کا گھر ہے میرانیس کے گھرانے کا شعر ہے بہت عمدہ ماشا اللہ

متلاشی بھائی منسلک کرنے کے لیے ممنو ن ہوں خاصے عرصے بعد کلاسیکی روایات کی اسیری میں خود کو مبتلا پاتا ہوں ،
والدِ محترم کی بارگاہ میں ہدیہِ تحسین و تبریک پیش ہے مجھ ناچیز کی جانب سے آداب کہیے گا، اور ذپ میں اپنا رابطہ نمبر ارسال کیجے ۔
ہماری بیگم صاحبہ تو رائے ہم سے بہت پہلےدے چکی ہیں یہ رائے تجدیدِ رائے تصور کی جائے۔
انشا اللہ مراسلت اور گفتگو کا شرف حاصل رہے گا۔
بہت بہت شکریہ مغزل بھائی۔۔۔! اس قدر خوبصورت تبصرہ فرمانے پر آپ کا شکر گذار ہوں۔۔۔!
 

سید زبیر

محفلین
بہت خوب
پتھر کے کھلونوں کی دُکاں کھول رہے ہو
رکھتے ہیں سبھی کانچ کے گھر ذہن میں رکھنا
اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے(آمین)
 
Top