متلاشی
محفلین
ان تیز ہواؤں کا اثر ذہن میں رکھنا
نازک ہے بہت شاخِ شجر ذہن میں رکھنا
نکلا نہ مرے لب سے کوئی حرفِ دُعا بھی
وہ وقتِ سفر، دیدہ ءِ تر، ذہن میں رکھنا
بھٹکے ہیں بہت راہِ محبت میں مسافر
پہنچو جو کبھی چاند نگر، ذہن میں رکھنا
بے ساختہ دریائے محبت میں اُتر کر
اچھا نہیں ، کچھ کسب وہنر ذہن میں رکھنا
پتھر کے کھلونوں کی دُکاں کھول رہے ہو
رکھتے ہیں سبھی کانچ کے گھر ذہن میں رکھنا
(والد گرامی جناب نصراللہ مہر صاحب۔۔ الخطاط)
نازک ہے بہت شاخِ شجر ذہن میں رکھنا
نکلا نہ مرے لب سے کوئی حرفِ دُعا بھی
وہ وقتِ سفر، دیدہ ءِ تر، ذہن میں رکھنا
بھٹکے ہیں بہت راہِ محبت میں مسافر
پہنچو جو کبھی چاند نگر، ذہن میں رکھنا
بے ساختہ دریائے محبت میں اُتر کر
اچھا نہیں ، کچھ کسب وہنر ذہن میں رکھنا
پتھر کے کھلونوں کی دُکاں کھول رہے ہو
رکھتے ہیں سبھی کانچ کے گھر ذہن میں رکھنا
(والد گرامی جناب نصراللہ مہر صاحب۔۔ الخطاط)