ان کی محفل میں نہ جاتے تو نہ رسوا ہوتے-----برائے اصلاح

الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
----------------
فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ان کی محفل میں نہ جاتے تو نہ رسوا ہوتے
اس طرح آج نہ دنیا میں یوں تنہا ہوتے
------------
سوچ لوگوں کی زمانے میں جو یکساں ہوتی
یوں جو ہوتا تو مسائل بھی نہ پیدا ہوتے
------------
آگ نفرت کی زمانے سے نہ بجھتی ہرگز
امن ممکن ہی نہیں تھا جو نہ صلحا ہوتے
--------
بات اپنی نہ الگ ہوتی اگر دنیا سے
لوگ ایسے نہ کبھی تیرے وہ اعدا ہوتے
--------
خوفِ محشر نےسکوں دل کا ہے چھینا ہم سے
کاش انساں کی بجائے کوئی تنکا ہوتے
----------
ہم عقیدت سے قدم آپ کے چوما کرتے
اے نبی آپ کے پاؤں کے جو جوتا ہوتے
-----------
وہ بھلاتے نہ کبھی پیار کو تیرے ارشد
ان کے معیارِ محبّت پہ جو پورا ہوتے
---------
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
ان کی محفل میں نہ جاتے تو نہ رسوا ہوتے
اس طرح آج نہ دنیا میں یوں تنہا ہوتے
------------ درست

سوچ لوگوں کی زمانے میں جو یکساں ہوتی
یوں جو ہوتا تو مسائل بھی نہ پیدا ہوتے
------------ جو دونوں مصرعوں میں اچھا نہیں لگتا
پھر تو دنیا میں مسائل....

آگ نفرت کی زمانے سے نہ بجھتی ہرگز
امن ممکن ہی نہیں تھا جو نہ صلحا ہوتے
-------- صلحاء عربی کا لفظ ہے جس میں ل پر بھی پیش ہے۔

بات اپنی نہ الگ ہوتی اگر دنیا سے
لوگ ایسے نہ کبھی تیرے وہ اعدا ہوتے
-------- شتر گربہ. اپنی اور تیری کی وجہ سے

خوفِ محشر نےسکوں دل کا ہے چھینا ہم سے
کاش انساں کی بجائے کوئی تنکا ہوتے
---------- ٹھیک

ہم عقیدت سے قدم آپ کے چوما کرتے
اے نبی آپ کے پاؤں کے جو جوتا ہوتے
----------- صیغے کی غلطی ہے، جوتے ہوتے یا جوتا ہوتا درست ہوتا

وہ بھلاتے نہ کبھی پیار کو تیرے ارشد
ان کے معیارِ محبّت پہ جو پورا ہوتے
--------- یہاں بھی صیغے کی غلطی ہے، پورے ہوتے ہونا تھا یا پورا ہوتا
 
Top