anwarjamal
محفلین
تم پر ہزار بار مرے اور چپ رھے
کتنے عجیب پیار کیئے اور چپ رھے
کچھ لوگ چيخ چيخ کے جتلا رھے تھے عشق
ھم نے تو اپنے ہونٹ سئیے اور چپ رھے
اس نے کہا چلو؛ تو چلے ھم بھی ساتھ ساتھ
اس نے کہا رکو تو رکے اور چپ رھے
اس شخص کو ضمیر کا مجرم قرار دو
وہ شخص جو نظر سے گرے اور چپ رھے
چپ چاپ اس کو بزم سے باہر نکال دو
رکھے جو دل میں شکوے گلے اور چپ رھے
انور وہ شخص بجھتے دیئے کی مثال ھے
طوفان جس کے دل میں اٹھے اور چپ رھے
انور جمال انور
کتنے عجیب پیار کیئے اور چپ رھے
کچھ لوگ چيخ چيخ کے جتلا رھے تھے عشق
ھم نے تو اپنے ہونٹ سئیے اور چپ رھے
اس نے کہا چلو؛ تو چلے ھم بھی ساتھ ساتھ
اس نے کہا رکو تو رکے اور چپ رھے
اس شخص کو ضمیر کا مجرم قرار دو
وہ شخص جو نظر سے گرے اور چپ رھے
چپ چاپ اس کو بزم سے باہر نکال دو
رکھے جو دل میں شکوے گلے اور چپ رھے
انور وہ شخص بجھتے دیئے کی مثال ھے
طوفان جس کے دل میں اٹھے اور چپ رھے
انور جمال انور