گل بانو
محفلین
اوور ہالنگ سے توآپ سب بخوبی واقف ہیں۔ہر مشین کو ہمہ وقت کارآمد رکھنے کے لیے سال بہ سال اوورہالنگ کی ضرورت پڑتی ہے ۔آج اس لفظ کو ایک نئی جہت میں دیکھتے ہیں ۔
آپ بیمار ہوں تو ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں ۔بیماری اگر روحانی ہو تو کسی بابے کے پاس ، دوائی لے کر یا دم پھونک کروا کر آپ خود کو بھلا چنگا محسوس کرتے ہیں ۔لیکن ایک چیز کی کمی آپ پھر بھی محسوس کئے جاتے ہیں کہ دل اندر سے خوش اور مطمئن نہیں ہے ۔
عدم اطمینان کا یہ احساس کیوں ہوتا ہے ؟؟؟
اِس کا جواب کہیں نہیں ملتا ؟کیوں نہیں ملتا ؟
اس لیے کہ ہم اِسے صرف دوسروں پر لاگو کرنا چاہتے ہیں اور اپنے آپ کو اس سے مُبرا سمجھتے ہیں ۔
وہ کیا چیز ہے جو آپ کو غیر مطمئن رکھتی ہے ؟
بے اعتباری !!! جی ہاں دوسروں پر بے اعتباری، بد گُمانی اور محبت کی کمی ہی دراصل بے سکونی کا سبب ہے ۔
اوورہالنگ ایک بہترین عمل ہے جس کے ذریعے آپ اپنے اندر کی محبت کو اجاگرکر سکتے ہیں اور اِس خوابیدہ جذبے کو جگا سکتے ہیں ۔
محبت جو تمام رشتوں کی اسا س ہے ۔
اوورہالنگ ہی دراصل وہ چیز ہے جو انسان کو انسانیت کے اعلیٰ ترین درجے پر لے جاتی ہے اور محبت کے رموز سے آشنا کرتی ہے
صرف محبت ہی جو لوگوں کے ہجوم میں آپ کو امتیاز ،تقویت اور اعتماد بخشتی ہے اِس کی خوشبو آپ کی ذات سے پھوٹتی ہے اور چاروں طرف پھیل کر لوگوں کو مسحور کردیتی ہے ۔
انسان کا انسان سے تعلق ہی اس الوہی جذبے کی حدود وقیود کا تعین کرتا ہے اس کی الوہیت کا اوّلین تقاضا روحانی طہارت ہے اور ہمیں اس کا اہتمام کرنا کرنا ہوگا ۔سب سے پہلے اپنی ایک ایک خوبی ،خامی کا جائزہ لیں ۔انسان رشتوں میں بٹا ہوا ہے تہہ در تہہ، ہر پرت کو کھولتا جائے اور کج فہمیوں کو عرقِ مودت سے دھوتا چلا جائے ۔فرق خود بہ خود ظاہر ہونے لگے گا ۔
روح کی طہارت اور ہے جسم کی طہارت اور ہے۔ مگر ہم پروردِگان خاک اس معمورے میں مقیّد ہیں اور تب تک مقید ہیں جب تک روح کو نکل جانے کا اِذن نہیں ہوتا روح نکل جائے تو خاک کا یہ پُتلا دو دِن میں سڑنے لگتا ہے اور گرِدوپیش کو متعفن کردیتا ہے ۔روح پاک نہ ہوتوپورے معاشرے میں تعفن پھیلنے لگتاہے ۔یہاں تک کہ رشتوں سے بھی گھن آنے لگتی ہے ۔ہمیں خود کو اس تعفن سے بچانا ہے ۔
للہ ہمارا حامی و ناصر ہو ۔
گُل بانو
18جنوری 2013