محمد خرم یاسین
محفلین
دوستو کیا سو گئے ہو؟
یا کہیں پر کھو گئے ہو؟
اس قدر خوشبو ہے پھیلی
تم یہاں سے ہوگئے ہو؟
دریا بہتا آرہا ہے
پھر کہیں پہ روگئے ہو؟
میں وہیں اب تک کھڑا ہوں
تم جہاں پے کھو گئے ہو
نسلیں اب بھی کاٹتی ہیں
بیج جو تم بو گئے ہو
پھر سے یاد آنے لگے ہو
تم ابھی ہی تو گئے ہو
یا کہیں پر کھو گئے ہو؟
اس قدر خوشبو ہے پھیلی
تم یہاں سے ہوگئے ہو؟
دریا بہتا آرہا ہے
پھر کہیں پہ روگئے ہو؟
میں وہیں اب تک کھڑا ہوں
تم جہاں پے کھو گئے ہو
نسلیں اب بھی کاٹتی ہیں
بیج جو تم بو گئے ہو
پھر سے یاد آنے لگے ہو
تم ابھی ہی تو گئے ہو
آخری تدوین: