سعید احمد سجاد
محفلین
سر الف عین
سید عاطف علی
محمد احسن سمیع راحل
اور دیگر احباب سے اصلاح کی گذارش ہے
اُس کا اقرار محبت ہے مروت اُس کی
روٹھنا پیار سے ہربار ہے عادت اُس کی
اُس کی سانسیں مری جلوت کو معطر کر دیں
یوں ہے رقصاں مرے خوابوں میں رفاقت اُس کی
اُس کی آغوش تھی یا کوئی نشے کا عالم
میری ہر سانس میں شامل تھی حرارت اُس کی
اُس کی دہلیز سے نسبت مری ہو جائے اگر
لحمہ لمحہ میں کروں خوب عبادت اُس کی
نام اُس کا کسی تعویذ کی مانند لکھوں
بن کے مجذوب سدا دیکھوں میں صورت اُس کی
ظاہراً ترکِ تعلق سے وہ خوش تھا لیکن
کرب سب روح کے بتلْا گئی حالت اُس کی
تلخیاں بھول کے سجاد مگن اس میں رہوں
میرے لہجے میں ہو محسوس حلاوت اُس کی
سید عاطف علی
محمد احسن سمیع راحل
اور دیگر احباب سے اصلاح کی گذارش ہے
اُس کا اقرار محبت ہے مروت اُس کی
روٹھنا پیار سے ہربار ہے عادت اُس کی
اُس کی سانسیں مری جلوت کو معطر کر دیں
یوں ہے رقصاں مرے خوابوں میں رفاقت اُس کی
اُس کی آغوش تھی یا کوئی نشے کا عالم
میری ہر سانس میں شامل تھی حرارت اُس کی
اُس کی دہلیز سے نسبت مری ہو جائے اگر
لحمہ لمحہ میں کروں خوب عبادت اُس کی
نام اُس کا کسی تعویذ کی مانند لکھوں
بن کے مجذوب سدا دیکھوں میں صورت اُس کی
ظاہراً ترکِ تعلق سے وہ خوش تھا لیکن
کرب سب روح کے بتلْا گئی حالت اُس کی
تلخیاں بھول کے سجاد مگن اس میں رہوں
میرے لہجے میں ہو محسوس حلاوت اُس کی