اُس کے غم کو غم ِ ہستی تو مرے دل نہ بنا
زیست ہے مشکل ہے اسے اور بھی مشکل نہ بنا
تُو بھی محدود نہ ہو ، مجھ کو بھی محدود نہ کر
اپنے نقشِ کفِ پا کو میری منزل نہ بنا
پھر میری آس بندھا کر مجھے مایوس نہ کر
حاصلِ غم کو خدارا غمِ حاصل نہ بنا
( حمایت علی شاعر )
نوٹ: مجھے صرف یہی تین شعر دستیاب ہوسکے ہیں ۔ اگر کوئی دوست مذید اضافہ کرنا چاہے تو بیحد خوشی ہوگی ۔
زیست ہے مشکل ہے اسے اور بھی مشکل نہ بنا
تُو بھی محدود نہ ہو ، مجھ کو بھی محدود نہ کر
اپنے نقشِ کفِ پا کو میری منزل نہ بنا
پھر میری آس بندھا کر مجھے مایوس نہ کر
حاصلِ غم کو خدارا غمِ حاصل نہ بنا
( حمایت علی شاعر )
نوٹ: مجھے صرف یہی تین شعر دستیاب ہوسکے ہیں ۔ اگر کوئی دوست مذید اضافہ کرنا چاہے تو بیحد خوشی ہوگی ۔