اُمیدِ سحر ہے ابھی کوئی تیرا منتظر ہے ابھی کوئی تجھے لوٹ کے جانا ہے تیرا گھر ہے ابھی کوئی راحت منز ل پہ ملے گی مشکل ڈگر ہے ابھی کوئی کہانی بھی طول کھینچے گی قصہ مختصر ہے ابھی کوئی اس کا ہاتھ ترے ہاتھ میں کیسا ڈر ہے ابھی کوئی گُلوں کو...