امیر مینائی اُٹھو گلے سے لگا لو، مٹے گلہ دل کا - امیر مینائی

کاشفی

محفلین
غزل
(امیر مینائی)

اُٹھو گلے سے لگا لو، مٹے گلہ دل کا
ذرا سی بات میں ہوتا ہے فیصلہ دل کا

دم آکے آنکھوں میں اٹکے تو کچھ نہیں کھٹکا
اٹک نہ جائے الٰہی معاملہ دل کا

تمہارے غمزوں نے کھوئے ہیں ہوش و صبرو قرار
انہیں لٹیروں نے لوٹا ہے قافلہ دل کا

خدا ہی ہے جو کڑی چتونوں سے جان بچے
ہے آج دل شکنوں سے مقابلہ دل کا

امیر بھُول بھُلیاں ہے کوچہء گیسو
تباہ کیوں نہ پھرے اس میں قافلہ دل کا
 

کاشفی

محفلین
محنت اچھی لگی
انتخاب ہے یا اپنا کلام
کچھ دینی شاعری بھی کی ہے آپ نے ؟


بہت شکریہ مدرس بھائی۔۔۔ انتخاب ہے۔۔ میں شاعری نہیں کرتا۔۔ نعتیہ اور دینی شاعری بھی ارسال کرونگا۔۔جلد ہی۔۔ انشاء اللہ۔ آپ خوش رہیں سدا۔۔آمین۔
 
Top