اِک ناکام کوشش!

حماد علی

محفلین
آج سے کوئ ڈیڑھ سال پہلے دماغ میں غزل لکھنے کا سودا سمایا اور اک کوشش کر ڈالی! بنا اس کے اصولوں اور اپنی قابلیت سے واقفیت حاصل کیے۔ اور یقین جانیے اس قدر شرمندگی ہوئ کچھ بے ربط جملوں کو لکھ کر پڑھنے کے بعد کے بیان سے باہر ہے! ہاہاہا آج الماری کھولے کھڑا تھا تو کاغذ برآمد ہوا جس پر اپنے یہ چند جملے لکھے تھے سوچا آپ لوگوں کے ساتھ شرمندگی کو بانٹ لوں:sneaky: اور آپ کے وقت کو ضائع کروں!
تو لیجیے اشعار کم لطیفہ زیادہ آپ کی خدمت میں پیش ہے

اِک ساز ہے دل میں کافی عرصے سے
اک تمنا ہے دل میں کافی عرصے سے
اک نمکیں سمندر ہے مقید
میری آنکھوں میں کافی عرصے سے
اس عرصے کی مدت نہ پوچھیے جانِ جاں
یہ عرصہ محیط ہے کافی عرصے پہ

اس سے آگے شاعری کی ٹانگ توڑنے کی مزید ہمت نہیں ہوئ!:p
 

محمد وارث

لائبریرین
آپ قافیے اور ردیف سے شروع کریں۔ آپ نے اپنی درسی کتب میں بھی قافیے اور ردیف کے بارے میں پڑھا ہوگا کہ کیا ہوتے ہیں، سو ذرا ایک کوشش کریں اپنے اس کلام میں سے قافیہ اور ردیف الگ کرنے کی۔ بحر کی باری بعد میں آتی ہے۔ باقی لگن، ہمت، محنت، محبت سے سب کچھ ہو جاتا ہے، سارے یہیں سے اور ایسے ہی شروع کرتے ہیں :)
 

حماد علی

محفلین
آپ قافیے اور ردیف سے شروع کریں۔ آپ نے اپنی درسی کتب میں بھی قافیے اور ردیف کے بارے میں پڑھا ہوگا کہ کیا ہوتے ہیں، سو ذرا ایک کوشش کریں اپنے اس کلام میں سے قافیہ اور ردیف الگ کرنے کی۔ بحر کی باری بعد میں آتی ہے۔ باقی لگن، ہمت، محنت، محبت سے سب کچھ ہو جاتا ہے، سارے یہیں سے اور ایسے ہی شروع کرتے ہیں :)
جی بالکل اپنی درسی کتب میں بھی پڑھا ہے لیکن یے کچھ جملے ڈیڑھ دو سال پہلے یعنی نہم جماعت کے شروعات میں لکھے تھے - آپ کے مشورے پر ضرور عمل کروں گا۔
حوصلہ افزائ کرنے کا شکریہ!
 
Top