اِک نہ اک شمع اندھیرے میں جلائے رکھیے ۔ چترا سنگھ ، کلام: طارق بدایونی

Saraah

محفلین
جن کے ہاتھوں بہت زخم نہاں پہنچے ہیں
وہی کہتے ہیں کہ زخموں کو چھپائے رکھیئے

واہ جی واہ

سبھی اشعار اچھے ہیں ۔
 

کاشفی

محفلین
غزل
اک نہ اک شمع اندھیرے میں جلائے رکھیے
صبح ہونے کو ہے ماحول بنائے رکھیے


دل کے ہاتھوں سے ہمیں زخم نہاں پہنچے ہیں
وہ بھی کہتے ہیں کہ زخموں کو چھپائے رکھیے


کون جانے کہ وہ کس راہ گزر پر گزرے
ہر گزر گاہ کو پھولوں سے سجائے رکھیے


دامن یار کی زینت نہ بنے ہم افسوس
اپنی پلکوں کے لیے کچھ تو بچائے رکھیے
 
Top