آذربائیجان دنیا کا وہ ملک ہے جہاں1847 میں پہلی مرتبہ خام تیل نکالاگیا تھا۔ آذربائیجان میں تیل بہت وافر مقدار میں موجود ہے اور اسی تیل کی مدد سے یہاں کثیر تعداد میں ’بلیک گولڈ‘ تیار کیا جاتا ہے۔
ایک سو ستر سال سے زائدکا عرصہ گزر گیا لیکن آج بھی خام تیل آذربائیجان کا سب سےزیادہ قیمتی وسائل تصور کیا جاتا ہے۔ وہاں خام تیل کو ’نفتالن‘ بھی کہا جاتا ہےجو بڑی تعداد میں آذربائیجان آنے والے سیاحوں کو متوجہ کرتا ہے۔
آذربائیجان میں نکلنے والا خام تیل بہت گاڑا ہوتا ہے تب ہی اسے جلانے کےکاموں کے بجائے تجارتی کاموں میں استعمال کیا جاتا ہے اور اس کے علاوہ ایک اور اس کا بہت ہی دلچسپ اور حیرت انگیز استعمال یہ ہے کہ وہاں کے لوگ ہوٹلوں میں نہانے کے لیے ’خام تیل‘ کا استعمال کرتے ہیں، اور نہ صرف وہاں کے لوگ بلکہ ہوٹلوں میں قیام کرنے والے سیاح بھی غسل کے لیےیہی تیل استعمال کرتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آذربائیجان کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ وہ عرصہ دراز سے خام تیل کا استعمال نہانے کے لیے کر رہے ہیں ان کے خیال میں اس تیل سے نہانے کے بے شمار فوائد ہیں اور سب سے بڑھ کر یہ انسانی جسم کو صحت مند اور تندرسست رکھتا ہے۔
آذربائیجان میں اسی حوالے سے ایک ہوٹل تعمیر کیا گیا ہے جس کا نام اس تیل کے نام پر رکھا گیا، ’نفتالن‘ نامی یہ ہوٹل(ریزورٹ) 1926 میں اس وقت بنایاگیا جب انسان اپنے جسم کو تندرست اور صحت مند رکھنا بہت ضروری سمجھتے تھے۔موسم بہار اور موسم خزاںمیں آذربائیجان کے تمام ہوٹل وہاں بڑی تعداد میں آنے والے مہمانوں کی وجہ سے بک ہوتےہیں جبکہ سیاحوں کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ آذربائیجان کے مشہور ’خام تیل غسل‘ کا مزہ ضرور لیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ہر سال 15 ہزار سیاح یہاں کا رخ کرتے ہیں اور انہیں خاص خام تیل کے ساتھ غسل دیا جاتا ہے۔ غسل سے قبل تیل کو نیم گرم کیا جاتا ہے پھر اس کو ’نہانے کے ٹب‘ میں ڈال کر اس میں نہاتے ہیں ۔ یہاں آنے والے سیاح اس تیل کو ’تھک بلڈ آف دا آرتھ‘یعنی’ زمین کا گوڑا خون‘ کہتے ہیں۔
نفتالن تیل سے نہانے کے فوائد بتاتے ہوئے ہوٹل کے منیجر کا کہنا ہے کہ یہ 70 سے زائد جلدی بیماریوں، جوڑوں کے درد اور ہڈیوں کی بیماریوں سے انسان کو محفوظ رکھتا ہےاور اس کے علاوہ یہ مختلف اقسام کےانفیکشنز سے بھی بچاتا ہے ۔ آذربائیجان کے ایک ڈاکٹر نےاس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نفتالن تیل واقعی انسانی جسم کو متعدد بیمارویوں سے روکتا ہے جن میں جلدی بیماریاں، مثانے کی بیماریاں، گائنی امراض اور دیگر بیماریاں شامل ہیں۔
آذربائیجان کے مقامی لوگوں نے بتایا کہ کس طرح ان پر خام تیل کے فوائد کا انکشاف ہوا، ان کا کہنا تھا کہ بارہویں صدی میں ایک کاروان کا گزر آذربائیجان سے ہورہا تھا کہ ان کا ایک اونٹ بیمار ہوگیا وہ اس کو وہیں چھوڑ کر آگے بڑھ گئے، وہیں پاس میں تیل بڑی تعداد میں موجود تھا بیمار اونٹ نے خود کو پورا اس تیل میں نہلا دیا۔ کچھ ہفتے بعد جب وہ کاروان لوٹا توچرواہے اونٹ کو بلکل تندرست پایا۔
انہوں نے مزید باتایا کہ جب اس کی تحقیقات کرائی گئیں تو معلوم ہوا کہ خام تیل میں نہلائے جانے کے باعث اونٹ صحت یاب ہوا اور تب پی سے وہاں کے مقامی لوگوں نے پانی کے نجائے تیل سے نہانے کو اپنے معمول کا حصہ بنا لیا۔
ربط