آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد گرفتاری کا امکان

جاسم محمد

محفلین
آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد گرفتاری کا امکان
ویب ڈیسک 4 گھنٹے پہلے

اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس اور میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے قومی احتساب بیورو (نیب) کو دونوں افراد کو گرفتار کرنے کی اجازت دے دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے بنچ نے جعلی بینک اکاؤنٹس اور میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت کی سماعت کی۔ سابق صدر اور ان کی بہن فریال تالپور ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب پراسیکیوٹراورفاروق ایچ نائیک کے دلائل مکمل ہونے کے بعد آصف زرداری اور فریال تالپورکی درخواست ضمانت مسترد کردی۔ عدالت نے میگا منی لانڈرنگ ریفرنس میں نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کرنے کی اجازت دے دی۔


آصف زرداری فیصلہ آنے سے قبل ہی عدالت سے روانہ ہوگئے تھے لیکن ان کی آج ہی گرفتاری کے امکانات موجود ہیں۔ نیب نے آصف زرداری اور فریال تالپور کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دیں جو پارلیمنٹ روانہ ہوگئی ہیں۔ پولیس اور نیب کی مشترکہ ٹیم نے زرداری ہاؤس پر چھاپہ بھی مارا ہے۔

آصف زرداری 28 مارچ سے عبوری ضمانت پر تھے اور دو ماہ بارہ دن کے اس عرصے میں ان کی عبوری ضمانت میں پانچ مرتبہ توسیع کی گئی۔

کیس کا پس منظر؛

ایف آئی اے نے درجنوں جعلی بینک اکاؤنٹس کا سراغ لگایا تھا جن کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔ اس کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت بہت بااثر شخصیات اور بعض بینکوں کے سربراہان کے نام سامنے آئے جب کہ فالودے والے اور رکشے والے سمیت متعدد غریب لوگوں کے نام پر اربوں روپے کے بینک اکاؤنٹس کا انکشاف ہوا جن سے وہ غریب وہ خود بے خبر تھے۔

اس کیس میں چیئرمین پاکستان اسٹاک ایکسچینج حسین لوائی، اومنی گروپ کے مالک انور مجید سمیت آصف زرداری کے متعدد قریبی ساتھی گرفتار ہوچکے ہیں۔
 
اصل بات کی طرف آئیں ۔۔
یہ بتائیں اب زرداری اور اس کی بہن کو ہارٹ اٹیک آئے گا، گردے فیل ہوں گے یا کینسر پڑے گا؟
 

جاسم محمد

محفلین
نالائقِ اعظم معیشت کا بیڑا غرق کرنے کے بعد یہی ڈھکوسلوں پہ بہلا سکتا ہے۔
یہ وزیر اعظم کے اختیار میں ہوتا تو اقتدار میں آتے ہی پہلے روز نواز شریف، شہباز شریف اور زرداری کا پیٹ پھاڑ کر لوٹا ہوا پیسا باہر نکال لیتا۔
 

جاسم محمد

محفلین
Capture.jpg
 

جاسم محمد

محفلین
اس کیس میں حسین لوائی اور سمٹ بینک کے کردار کی تفصیلات کافی دلچسپ ہیں۔
پچھلی حکومت میں آصف زرداری نے آن ریکارڈ کہا تھا کہ چیئرمین نیب کی کیا حیثیت ہے، اس کی کیا مجال ہے جو مجھ پر کیسز بنوائے:
عمران خان کی حکومت میں اس نورا کشتی کا خاتمہ ہو چکا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری کو گرفتار کرلیا

اسلام آباد: ہائیکورٹ کی جانب سے ضمانت مسترد کیے جانے کے بعد نیب کی ٹیم نے آصف زرداری کو گرفتار کرلیا۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے صدر آصف زرداری کی گرفتاری کے لیے پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ زرداری ہاؤس اسلام آباد پہنچی جہاں آصف زرداری کے وکلاء نے نیب کی ٹیم سے عدالت کی جانب سے گرفتاری کے احکامات طلب کیے۔

اس موقع پر زرداری ہاؤس کے اطراف بھاری تعداد میں اہلکار تعینات ہیں، پولیس نے زرداری ہاؤس کے اطراف راستے سیل کردیے اور مرکزی سڑک بھی سیل کردی گئی۔

زرداری ہاؤس پہنچنے پر نیب ٹیم، آصف زرداری اور ان کے وکلاء کے درمیان کچھ دیر بات چیت ہوئی جس کے بعد سابق صدر نے گرفتاری دینے پر آمادگی ظاہر کردی۔

گرفتاری کے موقع پر آصف زرداری اپنی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری سے ملے اور انہیں گلے لگایا جب کہ اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری بھی موجود تھے اور گاڑی میں بیٹھتے وقت ان سے ملے۔

200933_1186085_updates.jpg

آصف زرداری نیب کی گاڑی میں سوار ہوتے ہوئے: ویڈیو اسکرین گریب
نیب کی ٹیم آصف زرداری کو زرداری ہاؤس سے لے کر نیب راولپنڈی کے دفتر روانہ تو اس موقع پر پیپلزپارٹی کے کارکنان اور پولیس اہلکاروں کےدرمیان ہاتھا پائی ہوئی۔

ٹیم نے آصف زرداری کو نیب کے میلوڈی آفس پہنچا دیا ہے، سابق صدر کو آج رات نیب راولپنڈی کے دفتر میں رکھا جائے گا جہاں ان کا طبی معائنہ کرایا جائے گا جب کہ کل انہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا جہاں ان کے ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔

نیب ذرائع کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں نامزد آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کو فوری گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

آصف زرداری کے رکن پارلیمنٹ ہونے کے سبب نیب کو ان کی گرفتاری سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی کو آگاہ کرنا ضروری ہے جس کے لیے نیب کی ایک ٹیم پارلیمنٹ ہاؤس پہنچی تھی جس نے اسپیکر کو آصف زرداری کے وارنٹ کے بارے میں مطلع کیا۔

فریال تالپور کو فوری گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ

دوسری جانب نیب کی ٹیم نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں نامزد آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کو فوری طور پر گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور سابق صدر کی گرفتاری کے موقع پر نیب کی ٹیم فریال تالپور کی گرفتاری کے وارنٹ نہیں لائی تھی۔

آصف زرداری کا سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ

علاوہ ازیں آصف زرداری نے ضمانت کے لیے سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں ان کی قانونی ٹیم نے درخواست ضمانت تیار کرلی۔

آصف زرداری نے ہائیکورٹ کے فیصلے کی مصدقہ نقول کی درخواست دے دی ہے جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کا تحریری حکم نامہ آج شام ہی جاری ہونے کا امکان ہے۔

جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کا پسِ منظر

منی لانڈنگ کیس 2015 میں پہلی دفعہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے اُس وقت اٹھایا گیا، جب مرکزی بینک کی جانب سے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو مشکوک ترسیلات کی رپورٹ یعنی ایس ٹی آرز بھیجی گئیں۔

ایف آئی اے نے ایک اکاؤنٹ سے مشکوک منتقلی کا مقدمہ درج کیا جس کے بعد کئی جعلی اکاؤنٹس سامنے آئے جن سے مشکوک منتقلیاں کی گئیں۔

معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا تو اعلیٰ عدالت نے اس کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ( جے آئی ٹی) تشکیل دی جس نے گزشتہ برس 24 دسمبر کو عدالت عظمیٰ میں اپنی رپورٹ جمع کرائی جس میں 172 افراد کے نام سامنے آئے۔

جے آئی ٹی نے سابق صدر آصف علی زرداری اور اومنی گروپ کو جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے فوائد حاصل کرنے کا ذمہ دار قرار دیا اور ان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی۔

اس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری، ان کی ہمشیرہ فریال تالپور سے بھی تفتیش کی گئی جب کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی تحریری طور پر جے آئی ٹی کو اپنا جواب بھیجا جب کہ اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی ایف آئی اے کی حراست میں ہیں۔

سپریم کورٹ نے 7 جنوری 2019 کو اپنے فیصلے میں نیب کو حکم دیا کہ وہ جعلی اکاؤنٹس کی از سر نو تفتیش کرے اور 2 ماہ میں مکمل رپورٹ پیش کرے جب کہ عدالت نے جے آئی ٹی رپورٹ بھی نیب کو بجھجوانے کا حکم دیا۔

اعلیٰ عدالت نے حکم دیا کہ تفتیش کے بعد اگر کوئی کیس بنتا ہے تو بنایا جائے۔

نیب نے 7 جنوری کو ہی جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کے لیے کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم (سی آئی ٹی) تشکیل دی جس کی سربراہی ڈی جی نیب راولپنڈی کو دی گئی۔

آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے 20 مارچ کو نیب کی کمائنڈ انویسٹی گیشن کے سامنے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرایا۔

نیب راولپنڈی نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں تین ریفرنسز تیار کر کے نیب ہیڈ کوارٹر بھجوائے اور چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ نے 2 اپریل کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں پہلا ریفرنس اومنی گروپ کے چیف ایگزیکٹو عبدالغنی مجید اور دیگر کے خلاف دائر کرنے کی منظوری دی۔
 

جاسم محمد

محفلین
30 سال کا حساب مانگا تو کہا 9 ماہ کا وزیر اعظم پہلے اپنا حساب دے۔ اے منافقت تیرا ہی آسرا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
یہ بتائیں اب زرداری اور اس کی بہن کو ہارٹ اٹیک آئے گا، گردے فیل ہوں گے یا کینسر پڑے گا؟
آصف زرداری کو بچانے کیلئے کونسی بیماریاں نکالنی ہیں سے متعلق متحدہ اپوزیشن نے جلد اجلاس بلوانے کا عندیہ دیا ہے، ذرائع
 

جاسم محمد

محفلین
آصف زرداری کی گرفتاری کا کوئی جواز نہی بنتا۔ پارليمينٹ کو انکے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے چاہیے۔ ترجمان پاکستان پیپلز پارٹی۔ میاں شہباز شریف
 

جاسم محمد

محفلین
نالائقِ اعظم معیشت کا بیڑا غرق کرنے کے بعد یہی ڈھکوسلوں پہ بہلا سکتا ہے۔
تحریک انصاف معیشت ٹھیک کرنے کا مینڈیٹ لے کر آئی تھی یا ان قومی چوروں کا احتساب کرنے؟
40ارب ڈالر کے بیرونی قرضے ملک و قوم پر چڑھا کر کچھ عرصہ کیلئے معیشت تو کوئی بھی چلا سکتا ہے۔ لیکن احتساب نہیں کر سکتا۔
 

فرقان احمد

محفلین
زرداری صاحب کو تفتیش کے لیے حراست میں لینا نیب کا درست فیصلہ ہے۔ اصل معاملہ یہ ہے کہ احتساب کو بلاامتیاز ہونا چاہیے۔ چیئرمین نیب جاوید اقبال صاحب کو یہ خدشہ کیوں لاحق ہے کہ حکومت کی صفوں میں موجود نیب کے مطلوبہ افراد کو حراست میں لیا گیا تو حکومت گر جائے گی۔ احتسابی بلا امتیاز نہ ہوا تو اس کے باعث پورے نظام کو شدید خطرات لاحق رہیں گے۔
 

جاسم محمد

محفلین
چیئرمین نیب جاوید اقبال صاحب کو یہ خدشہ کیوں لاحق ہے کہ حکومت کی صفوں میں موجود نیب کے مطلوبہ افراد کو حراست میں لیا گیا تو حکومت گر جائے گی۔
علیم خان کو نیب نے حراست میں لیا تھا۔ آجکل ضمانت پر رہا ہیں۔
پرویز خٹک کے خلاف مالم جبا کیس میں ریفرنس تیار ہو چکا ہے۔ آخری مراحل میں ہے۔
حکومتی صفوں میں کافی گرفتاریاں متوقع ہیں۔
 
Top