جاسم محمد
محفلین
نوے کی دہائی میں سٹی بنک اپنے مالی معاملات اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے بہت بدنام ہوچکا تھا۔ اس حوالے سے امریکی حکومت پر دباؤ پڑنا شروع ہوا تو امریکی سینیٹ کی ایک سب کمیٹی نے سٹی بنک کے خلاف تحقیقات لانچ کیں۔ اس کمیٹی نے اپنی رپورٹ نومبر 1999 کو جاری کی جو کہ امریکی حکومت کی ویب سائٹ پر موجود ہے اور لنک اس پوسٹ میں۔
اس کمیٹی نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں 41 شواہد پیش کئے جن میں 31 ویں نمبر پر کوئی اور نہیں بلکہ آصف زرداری کا نام شامل ہے۔ جی ہاں، 1999 کی یہ تحقیقاتی رپورٹ اب امریکی حکومت کے باقاعدہ پبلشڈ ڈاکومنٹس کا حصہ ہے جس میں آصف زرداری کے حوالے سے بتایا گیا کہ کس طرح فرانس اور سوئس کمپنیوں کے ساتھ کک بیکس کی شکل میں آصف زرداری کے سٹی بنک کے اکاؤنٹس میں کروڑوں ڈالرز ٹرانسفر ہوتے گئے اور سٹی بنک نے کبھی بھی اس مشکوک ایکٹیویٹی کو رپورٹ نہیں کیا اور نہ ہی اسے منی لانڈرنگ کے حوالے سے انڈر آبزرویشن ڈالا۔
اس رپورٹ کے بعد سٹی بنک نے اپنے معاملات میں بے ضابطگی کا نہ صرف اعتراف کیا بلکہ کروڑوں ڈالرز کا جرمانہ بھی امریکی حکومت کو ادا کیا۔
یہ وہی زرداری ہے کہ جس کے پاکستان کے پچیس لاکھ علما کے قائد جناب فضل الرحمان صاحب ہمیشہ سے اتحادی رہے ہیں،
یہ وہی زرداری ہے کہ جس کے ساتھ کھڑے ہوکر سراج الحق نے فرمایا تھا کہ زرداری کی جمہوریت کے لئے خدمات قابل تعریف ہیں،
اور یہ وہی زرداری ہے کہ جس کے بارے میں عمران خان نے اپنے 2011 کے مشہور جلسے میں کہا تھا کہ وہ نوازشریف اور زرداری کی پارٹنرشپ توڑ کررہے گا اور انہیں جیل میں ڈالے گا۔
آج اللہ کی مہربانی سے نوازشریف اور زرداری دونوں گرفتار ہیں۔
اللہ کا شکر ادا کریں کہ اس نے ہمارے ملک کے ان لٹیروں کی رسی بالآخر کھینچنا شروع کردی!!! بقلم خود باباکوڈا
- PRIVATE BANKING AND MONEY LAUNDERING: A CASE STUDY OF OPPORTUNITIES AND VULNERABILITIES
اس کمیٹی نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں 41 شواہد پیش کئے جن میں 31 ویں نمبر پر کوئی اور نہیں بلکہ آصف زرداری کا نام شامل ہے۔ جی ہاں، 1999 کی یہ تحقیقاتی رپورٹ اب امریکی حکومت کے باقاعدہ پبلشڈ ڈاکومنٹس کا حصہ ہے جس میں آصف زرداری کے حوالے سے بتایا گیا کہ کس طرح فرانس اور سوئس کمپنیوں کے ساتھ کک بیکس کی شکل میں آصف زرداری کے سٹی بنک کے اکاؤنٹس میں کروڑوں ڈالرز ٹرانسفر ہوتے گئے اور سٹی بنک نے کبھی بھی اس مشکوک ایکٹیویٹی کو رپورٹ نہیں کیا اور نہ ہی اسے منی لانڈرنگ کے حوالے سے انڈر آبزرویشن ڈالا۔
اس رپورٹ کے بعد سٹی بنک نے اپنے معاملات میں بے ضابطگی کا نہ صرف اعتراف کیا بلکہ کروڑوں ڈالرز کا جرمانہ بھی امریکی حکومت کو ادا کیا۔
یہ وہی زرداری ہے کہ جس کے پاکستان کے پچیس لاکھ علما کے قائد جناب فضل الرحمان صاحب ہمیشہ سے اتحادی رہے ہیں،
یہ وہی زرداری ہے کہ جس کے ساتھ کھڑے ہوکر سراج الحق نے فرمایا تھا کہ زرداری کی جمہوریت کے لئے خدمات قابل تعریف ہیں،
اور یہ وہی زرداری ہے کہ جس کے بارے میں عمران خان نے اپنے 2011 کے مشہور جلسے میں کہا تھا کہ وہ نوازشریف اور زرداری کی پارٹنرشپ توڑ کررہے گا اور انہیں جیل میں ڈالے گا۔
آج اللہ کی مہربانی سے نوازشریف اور زرداری دونوں گرفتار ہیں۔
اللہ کا شکر ادا کریں کہ اس نے ہمارے ملک کے ان لٹیروں کی رسی بالآخر کھینچنا شروع کردی!!! بقلم خود باباکوڈا
- PRIVATE BANKING AND MONEY LAUNDERING: A CASE STUDY OF OPPORTUNITIES AND VULNERABILITIES