نیرنگ خیال
لائبریرین
آگے تو رسم دوستی کی تھی جہاں کے بیچ
اب کیسے لوگ آئے زمیں آسماں کے بیچ
میں بے دماغ عشق اٹھا سو چلا گیا
بلبل پکارتی ہی رہی گلستاں کے بیچ
تحریک چلنے کی ہے جو دیکھو نگاہ کر
ہیئت کو اپنی موجوں میں آب رواں کے بیچ
کیا میل ہو ہما کی پس از مرگ میری اور
ہے جائے گیر عشق کی تب اُستخواں کے بیچ
کیا جانُوں لوگ کہتے ہیں کِس کو سرُورِ قلب
آیا نہیں یہ لفظ تو ہندی زباں کے بیچ
طالع سے بن گئی کہ ہم اس مہہ کنے گئے
بگڑی تھی رات اُس کے، سگ و پاسباں کے بیچ
اتنی جبین رگڑی کہ سنگ آئینہ ہوا
آنے لگا ہے منھ نظر اس آستاں کے بیچ
خوگر ہوئے ہیں عشق کی گرمی سے خار و خس
بجلی پڑی رہے ہے مِرے آشیاں کے بیچ
اُس رُوئے برفروختہ سے ہی ڈرے ہے مِیؔر
یہ آگ جا لگے گی کسی دودماں کے بیچ
اب کیسے لوگ آئے زمیں آسماں کے بیچ
میں بے دماغ عشق اٹھا سو چلا گیا
بلبل پکارتی ہی رہی گلستاں کے بیچ
تحریک چلنے کی ہے جو دیکھو نگاہ کر
ہیئت کو اپنی موجوں میں آب رواں کے بیچ
کیا میل ہو ہما کی پس از مرگ میری اور
ہے جائے گیر عشق کی تب اُستخواں کے بیچ
کیا جانُوں لوگ کہتے ہیں کِس کو سرُورِ قلب
آیا نہیں یہ لفظ تو ہندی زباں کے بیچ
طالع سے بن گئی کہ ہم اس مہہ کنے گئے
بگڑی تھی رات اُس کے، سگ و پاسباں کے بیچ
اتنی جبین رگڑی کہ سنگ آئینہ ہوا
آنے لگا ہے منھ نظر اس آستاں کے بیچ
خوگر ہوئے ہیں عشق کی گرمی سے خار و خس
بجلی پڑی رہے ہے مِرے آشیاں کے بیچ
اُس رُوئے برفروختہ سے ہی ڈرے ہے مِیؔر
یہ آگ جا لگے گی کسی دودماں کے بیچ
آخری تدوین: