اپنی افتاد کا اندازہ کریں

اٹھ کہ پھر ذوقِ سخن تازہ کریں
اپنی افتاد کا اندازہ کریں

دل کریں ماتمِ ہستی پہ نثار
اور چہرے پہ ہنسی غازہ کریں

نظم آشوبِ جہاں پر لکھیں
شورشیں وقت کی شیرازہ کریں

چھوڑ دیں نغمے خموشی کے ہزار
پھر بلند ایک ہی آوازہ کریں

یا کریں در کو ہی دیوار اب کے
یا کہ دیوار کو دروازہ کریں

نیند ریحان کہاں آئے گی
اٹھ کہ پھر ذوقِ سخن تازہ کریں
 
آخری تدوین:

عاطف ملک

محفلین
اٹھ کہ پھر ذوقِ سخن تازہ کریں
اپنی افتاد کا اندازہ کریں

دل کریں ماتمِ ہستی پہ نثار
اور چہرے پہ ہنسی غازہ کریں

نظم آشوبِ جہاں پر لکھیں
شورشیں وقت کی شیرازہ کریں

چھوڑ دیں نغمے خموشی کے ہزار
پھر بلند ایک ہی آوازہ کریں

یا کریں در کو ہی دیوار اب کے
یا کہ دیوار کو دروازہ کریں

نیند ریحان کہاں آئے گی
اٹھ کہ پھر ذوقِ سخن تازہ کریں
بہت عمدہ ریحان بھائی
سبھی اشعار لاجواب
داد قبول کیجیے:)
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت خوب! اچھی غزل ہے ریحان!
غازہ کرنا اور شیرازہ کرنا اگرچہ معروف اور مستعمل زبان نہیں لیکن میری ناقص رائے میں ایسا کہنا روا ہے ۔ شاعر کو کچھ حدود کے اندر رہتے ہوئے لسانی اجتہاد کی اجازت تو ہونی چاہئے ۔ :):):)
 
Top