جاسمن

لائبریرین
ہر ایک ذرّہ تھا گردش میں آسماں کی طرح
میں اپنا پاؤں زمیں پر جہاں بھی رکھتا تھا
عرفان صدیقی
 

جاسمن

لائبریرین
وفا شناس ہیں، خوش دل ہیں، شعر کہتے ہیں
سو اس حساب سے تو تم پہ برتری ہے ہمیں
 

جاسمن

لائبریرین
خدا نے چاہا تو سب انتظام کر دیں گے
غزل پہ آئے تو مطلع میں کام کر دیں گے

پڑے رہیں تو قلندر اٹھیں تو فتنہ ہیں
ہمیں جگایا تو نیندیں حرام کر دیں گے

تمہارے جیسے جئے اور کچھ نہیں کر پائے
ہمارے جیسے مرے بھی تو نام کر دیں گے

ہم آج بھی ہیں زمیں پر مگر یہی ڈر ہے
یہ تبصرے ہمیں عالی مقام کر دیں گے

تم ایک عمر سے تمہید لکھ رہے ہو شجاعؔ
ہم ایک لفظ میں قصہ تمام کر دیں گے

شجاع خاور
 
اِس لڑی کا عنوان ’’اپنی ذات پر فخروزعم کے اشعار‘‘ ہوسکتا تھا۔ویسے موضوع کی مناسبت سے آپ کےتینوں مراسلوں کے اشعار میں خودنگری، خودبینی، خودپسندی ، خودپرستی اور جدھردیکھتا ہوں اُدھر میں ہی میں ہوں کی بہترین مثالیں موجود ہیں ،واہ!۔۔۔۔۔۔۔۔لیجیے شاعرانہ تعلّی کو بھی اِسی زُمرے میں شامل کرتے ہوئے میرتقی مؔیر کا یہ مشہور شعر نذر ہے:​
سارے عالم پر ہوں میں چھایا ہوا
مستند ۔ہے ۔میرا۔ فرمایا۔، ہوا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میرتقی مؔیر​
 
آخری تدوین:
Top