اپنی زمینیں بچائو۔۔۔غریبوں کو ڈبو دو۔۔۔انجمن جاگیرداراں اینڈوڈیراں

جب دریا اور نہریں معمول کے مطابق بہتے ہیں تو با اثر لوگ نہروں کے بند توڑ کر نہروں کا پانی چوری کر تے ہیں اور جب پانی زیادہ آ جاتا ہے تو اس کا رخ بھی غریبوں کی طرف موڑ دیا جاتا ہے۔ سیلاب زدہ علاقوں میں یہ تاثر عام ہے کہ حالیہ سیلاب کے دوران طبقہ اشرافیہ کو نقصانات سے بچانے کیلئے جان بوجھ کر نہروں میں ایسی جگہوں پر شگاف ڈالے گئے جس کی وجہ سے سیلابی پانی کا رخ غریب بستیوں کی طرف موڑ دیا گیا ۔
 
اےآروائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میزبان کاشف عباسی 18اگست 2010کی ریکاڈنگ ضرور دیکھیں ۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ کس کس جاگیردارا اینڈوڈیرے کی زمینیں بچانے کیلئے غریبوں کو سیلاب میں ڈبو دیا گیا۔

کچھ تفصیلات یہ ہیں۔
1. پر پگارا کے باغات بچانے کے لیے-
2. خورشید شاہ کا شوگر مل سٹاک ، شکار گاہ اور باغات بچانے کے لیے-
3. جہانگیر ترین کے باغات اور فصلیں بچانے کے لیے-
4. ذولفقار کھوسہ کی زمینیں بچانے کے لیے-
مزید تفصیلات جو کہ اس سے بھی گھناونی ہیں ابھی آنا باقی ہیں-
 
سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین جان محمد جمالی اور سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ خان جمالی نے الزام عائد کیا ہے کہ جیکب آباد شہر اور نے اپنی زمینیں بچانے کیلئے وفاقی وزیراعجاز جکھرانی نے نے کوئٹہ بائی پاس پر نور واہ کو کٹ لگوایااور بلوچستان میں پانی چھڑوا دیا ۔ جس کے باعث جعفر آباد اور دیگر علاقے ملیامیٹ ہوگئے۔اب کیفیت یہ ہے کہ پورے ضلع میں اس قدر خشک زمین بھی دستیاب نہیں جس پر ریلیف کیمپ بھی قائم کیا جاسکے۔
 
Top