مصطفیٰ زیدی اپنے مرحوم بھائی مجتبیٰ زیدی کے نام

محمداحمد

لائبریرین
تم کہاں رہتے ہو اے ہم سے بچھڑنے والو!
ہم تمھیں ڈھونڈنے جائیں تو ملو گے کہ نہیں
ماں کی ویران نگاہوں کی طرف دیکھو گے؟
بھائی آواز اگر دے تو سُنو گے کہ نہیں

دشتِ غربت کے بھلے دن سے بھی جی ڈرتا ہے
کہ وہاں کوئی نہ مونس نہ سہارا ہوگا
ہم کہاں جشن میں شامل تھے جو کچھ سُن نہ سکے!
تم نے ان زخموں میں کس کس کو پکارا ہوگا

ہم تو جس وقت بھی، جس دن بھی پریشان ہوئے
تم نے آکر ہمیں محفوظ کیا، راہ دکھائی
اور جب تم پہ بُرا وقت پڑا تب ہم لوگ
جانے کس گھر میں ،کہاں سوئے ہوئے تھے بھائی

ہم تری لاش کو کاندھا بھی نہ دینے آئے
ہم نے غربت میں تجھے زیرِ زمیں چھوڑ دیا
ہم نے اس زیست میں بس ایک نگیں پایا تھا
کسی تربت میں وہی ایک نگیں چھوڑ دیا

(نا مکمل ۔۔۔۔۔ وہ نوحہ جو کبھی مکمل نہیں ہو سکتا)

مصطفیٰ زیدی
 
Top