حسیب نذیر گِل
محفلین
ایک طرف
ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے شعبے میں نئی ایجادات متعارف کرانے والی دو معروف امریکی کمپنیوں کے درمیان سمارٹ فون اور دیگر کمیپوٹر آلات کے ذریعے کرہ ارض کے نقشوں کے استعمال پر ایک نئی لڑائی چھڑنے والی ہے۔
کئی برسوں سے صارفین اپیل کے آئی فون اور آئی پیڈ کے ذریعے سفر اور دیگر مقاصد کے لیے ان نقشوں کا استعمال کررہے ہیں جو دنیا کے معروف سرچ انجن گوگل اپیل کو مہیا کرتا ہے۔
لیکن اب دونوں کمپنیوں کے درمیان یہ اشتراک ختم ہونے کوہے کیونکہ ایپل کمپنی نقشوں کا اپنا ترتیب دیا ہوا نظام استعمال کرنے کے لیے تیار ہے، جس کے بعد وہ گوگل کے نقشوں کا استعمال ترک کردے گی۔
اپیل کمپنی نے اپنے ڈیجیٹل آلات کے لیے جو نقشے تیار کیے ہیں، اسے توقع ہے کہ وہ ان کے ذریعے اشتہارات کے شعبے سے اپنے لیے ایک بڑا حصہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔ کیونکہ اپیل کے نقشوں میں جب کوئی بھی شخص کسی تفریحی مقام یا کسی شہر کے کسی مقام کاپتہ معلوم کرے گا تو اسے متعلقہ علاقے میں کام کرنے والے کاروباری اداروں کے متعلق بھی معلومات حاصل ہوجائیں۔ مثلاً اگر کوئی شخص کسی شہر کے کئی علاقے کا کوئی پتا ڈھونڈتا ہے تو اپیل کا نیا نقشہ اسے یہ بھی بتادے کہ اس علاقے میں رہائش کے لیے کون سے ہوٹل موجود ہیں یا وہ اپنی پسند کا کھانا کس جگہ سے حاصل کرسکتا ہے ، وغیرہ۔
اپیل کمپنی نے ،جو رونمائی سے قبل اپنی مصنوعات کو خفیہ رکھنے کے بارے میں شہرت رکھتی ہے، نقشوں کے اپنے نئے نظام کی لانچ کے بارے میں ابھی تک کچھ نہیں بتایا،لیکن ایک امریکی اشاعتی ادارے نے کہاہے کہ امکان ہے اپیل یہ اعلان اگلے ہفتے ہونے والے ایک تجارتی میلے میں کرے۔
ایک اور خبر کے مطابق گوگل نے بدھ کے روز اپنے نقشوں کے نظام کو بہتر بنانے کے ایک منصوبے کا اعلان کیاہے جو فی الحال اپیل کے کمپیوٹر آلات پر دستیاب ہوتا رہے گا۔ گوگل نے کہا کہ اس کے تیار کردہ سافٹ ویئر ’اینڈ رائیڈ ‘ استعمال کرنے والے صارفین انٹرنیٹ کنکشن نہ ہونے کی صورت میں بھی گوگل کے نقشے استعمال کرسکیں گے۔ مثال کے طورپر زیر زمین یا طیاروں میں۔
اس کے علاوہ گوگل نے گلیوں کے نقشوں کا اپنا ایک نیا نظام بھی متعارف کرایا ہے جن میں ان علاقوں کی گلیوں کوچوں کے بارے میں زیادہ تفصیلات اور تھری ڈی مناظر مہیا کی گئے ہیں جہاں کاریں نہیں چلائی جاسکتیں۔
تجارت سے متعلق اشاعتی اداروں کا کہناہے کہ اپیل کے نقشوں کے نظام میں بھی تھری ڈی ٹیکنالوجی سے مدد لی گئی ہے
بشکریہ:وی او اے
ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے شعبے میں نئی ایجادات متعارف کرانے والی دو معروف امریکی کمپنیوں کے درمیان سمارٹ فون اور دیگر کمیپوٹر آلات کے ذریعے کرہ ارض کے نقشوں کے استعمال پر ایک نئی لڑائی چھڑنے والی ہے۔
کئی برسوں سے صارفین اپیل کے آئی فون اور آئی پیڈ کے ذریعے سفر اور دیگر مقاصد کے لیے ان نقشوں کا استعمال کررہے ہیں جو دنیا کے معروف سرچ انجن گوگل اپیل کو مہیا کرتا ہے۔
لیکن اب دونوں کمپنیوں کے درمیان یہ اشتراک ختم ہونے کوہے کیونکہ ایپل کمپنی نقشوں کا اپنا ترتیب دیا ہوا نظام استعمال کرنے کے لیے تیار ہے، جس کے بعد وہ گوگل کے نقشوں کا استعمال ترک کردے گی۔
اپیل کمپنی نے اپنے ڈیجیٹل آلات کے لیے جو نقشے تیار کیے ہیں، اسے توقع ہے کہ وہ ان کے ذریعے اشتہارات کے شعبے سے اپنے لیے ایک بڑا حصہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔ کیونکہ اپیل کے نقشوں میں جب کوئی بھی شخص کسی تفریحی مقام یا کسی شہر کے کسی مقام کاپتہ معلوم کرے گا تو اسے متعلقہ علاقے میں کام کرنے والے کاروباری اداروں کے متعلق بھی معلومات حاصل ہوجائیں۔ مثلاً اگر کوئی شخص کسی شہر کے کئی علاقے کا کوئی پتا ڈھونڈتا ہے تو اپیل کا نیا نقشہ اسے یہ بھی بتادے کہ اس علاقے میں رہائش کے لیے کون سے ہوٹل موجود ہیں یا وہ اپنی پسند کا کھانا کس جگہ سے حاصل کرسکتا ہے ، وغیرہ۔
اپیل کمپنی نے ،جو رونمائی سے قبل اپنی مصنوعات کو خفیہ رکھنے کے بارے میں شہرت رکھتی ہے، نقشوں کے اپنے نئے نظام کی لانچ کے بارے میں ابھی تک کچھ نہیں بتایا،لیکن ایک امریکی اشاعتی ادارے نے کہاہے کہ امکان ہے اپیل یہ اعلان اگلے ہفتے ہونے والے ایک تجارتی میلے میں کرے۔
ایک اور خبر کے مطابق گوگل نے بدھ کے روز اپنے نقشوں کے نظام کو بہتر بنانے کے ایک منصوبے کا اعلان کیاہے جو فی الحال اپیل کے کمپیوٹر آلات پر دستیاب ہوتا رہے گا۔ گوگل نے کہا کہ اس کے تیار کردہ سافٹ ویئر ’اینڈ رائیڈ ‘ استعمال کرنے والے صارفین انٹرنیٹ کنکشن نہ ہونے کی صورت میں بھی گوگل کے نقشے استعمال کرسکیں گے۔ مثال کے طورپر زیر زمین یا طیاروں میں۔
اس کے علاوہ گوگل نے گلیوں کے نقشوں کا اپنا ایک نیا نظام بھی متعارف کرایا ہے جن میں ان علاقوں کی گلیوں کوچوں کے بارے میں زیادہ تفصیلات اور تھری ڈی مناظر مہیا کی گئے ہیں جہاں کاریں نہیں چلائی جاسکتیں۔
تجارت سے متعلق اشاعتی اداروں کا کہناہے کہ اپیل کے نقشوں کے نظام میں بھی تھری ڈی ٹیکنالوجی سے مدد لی گئی ہے
بشکریہ:وی او اے