اڑنے والی جیپ

12-25-2009_92066_1.gif
 

فہیم

لائبریرین
کیا پتہ کچھ عرصہ بعد یہ ایڈورڈ ٹائزنگ دیکھنے کو ملے۔

کہ دو کیپسول ڈکاریں اور ایک گھنٹہ ہوا میں پرواز کریں۔
اور دوسری کمپنی کہہ رہی ہوگی کہ ایک کیپسول اور وقت 2 گھنٹے۔
شاید کوئی یہ بھی کہہ دے کہ ایک کیپسول کھائیں اور ہمیشہ کے لیے پرواز کرجائیں:rolleyes:
 

فاتح

لائبریرین
کیا پتہ کچھ عرصہ بعد یہ ایڈورڈ ٹائزنگ دیکھنے کو ملے۔

کہ دو کیپسول ڈکاریں اور ایک گھنٹہ ہوا میں پرواز کریں۔
اور دوسری کمپنی کہہ رہی ہوگی کہ ایک کیپسول اور وقت 2 گھنٹے۔
شاید کوئی یہ بھی کہہ دے کہ ایک کیپسول کھائیں اور ہمیشہ کے لیے پرواز کرجائیں:rolleyes:
آخر الذکر تو اب بھی مل جاتے ہیں۔ ہمت کیجیے قبلہ;):laughing:
 

arifkarim

معطل
جرمن نازیوں نے جنگ کے دوران بہت سی نامعلوم ٹیکنالوجیز پر دسترس حاصل کر لی تھی جو اتحادی فوجیں کم از کم 10 اگلے سالوں تک بھی حاصل نہ کر سکتیں۔ مگر افسوس ہٹلر کو ان لیبارٹری بیسڈ ٹیکنالوجیز کے میس پراڈکشن ہونے سے پہلے ہی برلن سے فرار ہونا پڑا۔ اگر اسکی فوجیں کم از کم ایک اور سال تک اتحادیوں کا مقابلہ کرلیتیں تو آج کی دنیا کافی مختلف ہوتی۔ جرمنز نے ماڈرن جیٹ راکٹس، جوہری طاقت اور اینٹی گریوٹی ٹیکنالوجی پر کافی حد تک عبور حاصل کیا تھا۔ جنکے پروٹائپس کے بلیو پرنٹس و تصاویر آج بھی نیٹ کی زینت ہیں، گو "آفیشل" اسکولی نصاب میں شامل نہیں‌ہیں! یاد رہے کہ ہسٹری ہمیشہ "جیتنے" والے کی آنکھ سے لکھی جاتی ہے۔
جرمنی پر فتح کے بعد امریکی سیاست دانوں نے بہت تیزی کیساتھ جرمن نازی سائنسدان اپنی خفیہ سی آئی اے و فوج میں بھرتی شروع کئے۔ تاکہ انکے حاصل کر دہ علم و ہنر سے گو ہٹلر فائدہ نہیں اٹھا سکا، کم از کم امریکی تو اٹھا لیں! یوں جرمن راکٹ ٹیکنالوجی ؛ماڈرن جہاز و خلائی راکٹس، جوہری ٹیکنالوجی؛ جوہری ہتھیار و جوہری ری ایکٹر، اور اینٹی گریوٹی ٹیکنالوجی؛ ملٹری اڑن طشتریاں بنانے کے قائم آئیں۔ آخری والا اتنا خفیہ ہے کہ اسکا کوئی "آفیشل" اثبوت امریکہ حکومت کی طرف سے آج 60 سال سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد بھی نہیں آیا، زمین کے لوگ ہر سال ہزاروں بار انکو دیکھ کر خلائی مخلوق ہی تصور کرتے ہیں!;)
http://en.wikipedia.org/wiki/Operation_Paperclip
کون کہتا ہے جنگ بربادی ہے؟ کم از کم اتحادیوں کیلئے تو نہیں ہے! :)
 
Top