اک اور دعا

Tahir javed

محفلین
راہِ بےاختیار کی بے سرو سامانی میں
اس سے پہلے کہ کہیں ٹہر جائیں
نہ چاھتے ھوے یونہی مر جائیں
اس سے پہلے کہ.....
ناقبول دعاوں کے صدمے
جان پہ اور بھی بھاری گذرنے لگیں
آو اس ماحولِ بے ریا میں پھر سے
بند آنکھیں کیے
اک اور دعا کرتے ھیں
بھول کر جسم کے بے طرح جھمیلوں کو
راز روحوں کے فشاء کرتے ھیں
 
Top