حسینی
محفلین
کیا آپ نے ایک ایسے ملک کے بارے میں سنا ہے جو اقوام متحدہ کا رکن ہو لیکن دنیا کے نقشے پر اس ملک کا کوئی وجود نہیں؟
کیا آپ اس بات کو مانیں گے کہ اس ملک کی کوئی عوام نہیں، کوئی آبادی نہیں، کوئی زمین نہیں اور کوئی سرحد نہیں؟
کیا ایسا ممکن ہے؟؟
کیا عقل اور منطق ایسی بات کو تسلیم کرتی ہے؟
اس سے بھی زیادہ اچھوتے کی بات یہ ہے کہ اس ملک کو دنیا کے 98 سے زیادہ ممالک نے رسمی طور پر قبول بھی کیا ہوا ہے، اور اس ملک کا ان ملکوں میں سفارت خانے بھی ہیں، سفیر بھی ہیں، اور سفارتی تعلقات بھی۔
ان ممالک میں سے 16 اسلامی ممالک اور 9 عرب ممالک بھی ہیں جن کے ساتھ اس ملک کے سفارتی تعلقات ہیں۔
یہ ملک اب سے 927 سال پہلے وجود میں آیا۔ اس کا اپنا دستور بھی ہے۔ 3 رسمی جھنڈے ہیں جن ٰ میں سے ہر اک کی اک خاص دلالت ہے۔
اس ملک کا نام کیا ہے؟
یہ ملک کیسے وجود میں آیا؟
یہ ملک کہاں واقع ہے؟
اس ملک کی سفارت کاری میں کیا راز مخفی ہیں؟
عربی اور اسلامی ممالک میں اس مملکت کا کیا کردار ہے؟
اور اس طرح کے دسیوں سوالات اس مملکت کے بارے میں مطرح ہیں۔
اس ملک کا نام
SOVEREING MILITARY ORDER of MALTA ہے۔ اور مختصر طور پر اسے SMOM بھی بولا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ اس ملک کا جزیرہ مالٹا سے کوئی تعلق نہیں۔ وہ اور ملک ہے اور یہ اور۔
اس وقت اس مملکت کا بنیادی ہیڈ کوارٹر اٹلی کے دار الحکومت میں واقع ہے اور اس کا نام مالٹا ہیڈ کوارٹر ہے۔ اس کی اپنی حکومت ہے، اور بہت ساری بین الاقوامی تنظیموں میں مبصر کی حیثیت بھی رکھتا ہے۔ اس مملکت کا اپنا پاسپورٹ ہے، اور اپنے ڈاک ٹکٹ بھی ہیں جن کو بین الاقوامی سطح پر قبول بھی کیا جا چکا ہے۔ اور دنیا کے بہت سے ممالک میں اس کے سفیر بھی متعین ہے۔
یہ کچھ بنیادی معلومات ہیں اس عجیب وغریب مملکت کے بارے میں۔ آپ لوگ بھی اس حوالے سے اپنی قیمتی معلومات سے ہمیں مستفید فرمائیں۔ سب کی آراء کا انتظار رہے گا۔
نوٹ: یہ معلومات اک عربی ویب سائٹ پر موجود مضمون کے کچھ حصوں سے اقتباس ہیں جن کا نا چیز نے اردو میں ترجمہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ مضمون میں مزید تفصیل سے مختلف پہلووں پر بحث کی گئی ہے۔ ان میں غلطی اور کمی بیشی کی گنجائش موجود ہے۔ البتہ انٹرنیٹ پر کچھ سرچ کرنے سے اک حد تک ان معلومات کی تصدیق بھی ہوئی ہے۔
کیا آپ اس بات کو مانیں گے کہ اس ملک کی کوئی عوام نہیں، کوئی آبادی نہیں، کوئی زمین نہیں اور کوئی سرحد نہیں؟
کیا ایسا ممکن ہے؟؟
کیا عقل اور منطق ایسی بات کو تسلیم کرتی ہے؟
اس سے بھی زیادہ اچھوتے کی بات یہ ہے کہ اس ملک کو دنیا کے 98 سے زیادہ ممالک نے رسمی طور پر قبول بھی کیا ہوا ہے، اور اس ملک کا ان ملکوں میں سفارت خانے بھی ہیں، سفیر بھی ہیں، اور سفارتی تعلقات بھی۔
ان ممالک میں سے 16 اسلامی ممالک اور 9 عرب ممالک بھی ہیں جن کے ساتھ اس ملک کے سفارتی تعلقات ہیں۔
یہ ملک اب سے 927 سال پہلے وجود میں آیا۔ اس کا اپنا دستور بھی ہے۔ 3 رسمی جھنڈے ہیں جن ٰ میں سے ہر اک کی اک خاص دلالت ہے۔
اس ملک کا نام کیا ہے؟
یہ ملک کیسے وجود میں آیا؟
یہ ملک کہاں واقع ہے؟
اس ملک کی سفارت کاری میں کیا راز مخفی ہیں؟
عربی اور اسلامی ممالک میں اس مملکت کا کیا کردار ہے؟
اور اس طرح کے دسیوں سوالات اس مملکت کے بارے میں مطرح ہیں۔
اس ملک کا نام
SOVEREING MILITARY ORDER of MALTA ہے۔ اور مختصر طور پر اسے SMOM بھی بولا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ اس ملک کا جزیرہ مالٹا سے کوئی تعلق نہیں۔ وہ اور ملک ہے اور یہ اور۔
اس وقت اس مملکت کا بنیادی ہیڈ کوارٹر اٹلی کے دار الحکومت میں واقع ہے اور اس کا نام مالٹا ہیڈ کوارٹر ہے۔ اس کی اپنی حکومت ہے، اور بہت ساری بین الاقوامی تنظیموں میں مبصر کی حیثیت بھی رکھتا ہے۔ اس مملکت کا اپنا پاسپورٹ ہے، اور اپنے ڈاک ٹکٹ بھی ہیں جن کو بین الاقوامی سطح پر قبول بھی کیا جا چکا ہے۔ اور دنیا کے بہت سے ممالک میں اس کے سفیر بھی متعین ہے۔
یہ کچھ بنیادی معلومات ہیں اس عجیب وغریب مملکت کے بارے میں۔ آپ لوگ بھی اس حوالے سے اپنی قیمتی معلومات سے ہمیں مستفید فرمائیں۔ سب کی آراء کا انتظار رہے گا۔
نوٹ: یہ معلومات اک عربی ویب سائٹ پر موجود مضمون کے کچھ حصوں سے اقتباس ہیں جن کا نا چیز نے اردو میں ترجمہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ مضمون میں مزید تفصیل سے مختلف پہلووں پر بحث کی گئی ہے۔ ان میں غلطی اور کمی بیشی کی گنجائش موجود ہے۔ البتہ انٹرنیٹ پر کچھ سرچ کرنے سے اک حد تک ان معلومات کی تصدیق بھی ہوئی ہے۔