محمد اظہر نذیر
محفلین
بادل، چندا، آنکھ مچولی
کیا چکر ہے، رات یہ بولی
نکلے تھے گو سورج چمکا
بعد میں بدلی سر پر ہو لی
اُس کو میرے نام سے چھیڑا
تاروں کی تھی شیطاں ٹولی
اُس کی خوشبو جب تک آئے
میں نے بھی تو آنکھ نہ کھولی
منظر سارے گیت سُنائیں
اور کہار اُٹھائے ڈولی
اُس کو اظہر ملنا ہو گا
سونا تھا جو قسمت سو لی
کیا چکر ہے، رات یہ بولی
نکلے تھے گو سورج چمکا
بعد میں بدلی سر پر ہو لی
اُس کو میرے نام سے چھیڑا
تاروں کی تھی شیطاں ٹولی
اُس کی خوشبو جب تک آئے
میں نے بھی تو آنکھ نہ کھولی
منظر سارے گیت سُنائیں
اور کہار اُٹھائے ڈولی
اُس کو اظہر ملنا ہو گا
سونا تھا جو قسمت سو لی