محمد شکیل خورشید
محفلین
اک تصور سے دل کو شاد کریں
وہ سراپا سفر کا زاد کریں
یاد اس کو نہیں کیا اب تک
بھول پائیں تبھی تو یاد کریں
بھوک افلاس پر ہے کیا تعزیر
آج اس پر بھی اجتہاد کریں
آؤ کچھ دیر شہر میں گھومیں
راستے اس کے گھر کے یاد کریں
ایک مسکان پر پگھل جائے
کس طرح دل پہ اعتماد کریں
تم کو سونپا ہے اختیار سبھی
تم کرو فیصلہ تو صاد کریں
پھر شکیل اس کی آرزو کرکے
اک تمنائے نا مراد کریں
محترم الف عین
محترم محمد خلیل الرحمٰن
اور دیگر احباب و اساتذہ کی توجہ کا منتظر
وہ سراپا سفر کا زاد کریں
یاد اس کو نہیں کیا اب تک
بھول پائیں تبھی تو یاد کریں
بھوک افلاس پر ہے کیا تعزیر
آج اس پر بھی اجتہاد کریں
آؤ کچھ دیر شہر میں گھومیں
راستے اس کے گھر کے یاد کریں
ایک مسکان پر پگھل جائے
کس طرح دل پہ اعتماد کریں
تم کو سونپا ہے اختیار سبھی
تم کرو فیصلہ تو صاد کریں
پھر شکیل اس کی آرزو کرکے
اک تمنائے نا مراد کریں
محترم الف عین
محترم محمد خلیل الرحمٰن
اور دیگر احباب و اساتذہ کی توجہ کا منتظر