اک تماشہ بنا لیا دل کو۔ تازہ غزل

اک تماشہ بنا لیا دل کو
روگ کیسا لگا لیا دل کو
وہ زمانے کی زہرخند ہنسی
جس سے ہم نے جلا لیا دل کو
اک ترا ہجر، اک رقیب کا قرب
کیسے کیسے ستا لیا دل کو
پھول ،کلیاں، چراغ ، کچھ یادیں
مثلِ مرقد سجا لیا دل کو
آسرا دے کے ایک جھوٹا شکیل
اس نے پھر سے منا لیا دل کو

محترم الف عین
محترم محمد خلیل الرحمٰن
و دیگر احباب
کی نذر
 

محمد وارث

لائبریرین
وہ زمانے کی زہرخند ہنسی
کیا فرماتے ہیں دوسرے احباب زیر خند ہنسی کی ترکیب کے بارے میں؟ سید عاطف علی محمد وارث
باقی اشعار مجھے تو درست لگ رہے ہیں
'زہر خند' ترکیب مستعمل ہے، اور خند کا معنی ہی ہنسی ہے سو 'زہر خند ہنسی' کہنا غلط ہے۔ 'لیلۃ القدر کی رات' والا معاملہ ہو گیا۔ :)
 

الف عین

لائبریرین
'زہر خند' ترکیب مستعمل ہے، اور خند کا معنی ہی ہنسی ہے سو 'زہر خند ہنسی' کہنا غلط ہے۔ 'لیلۃ القدر کی رات' والا معاملہ ہو گیا۔ :)
لیلۃ القدر کی رات کی طرح تو نہیں، 'اندھیری رات کی تاریکی' جیسی ترکیب ہو گئی۔ یعنی زہر خند کو بطور صفت استعمال کیے جانے پر مجھے شک ہوا کہ ایسے استعمال کی شاید اسناد بھی مل جائیں!
 

سید عاطف علی

لائبریرین
قند ہنسی مناسب رہے گا ۔
یعنی ہنسی بظاہر میٹھی خوشی لیکن دل پر دکھ اور زہر کی تلخی سے مناسبت۔
 
آخری تدوین:
لیلۃ القدر کی رات کی طرح تو نہیں، 'اندھیری رات کی تاریکی' جیسی ترکیب ہو گئی۔ یعنی زہر خند کو بطور صفت استعمال کیے جانے پر مجھے شک ہوا کہ ایسے استعمال کی شاید اسناد بھی مل جائیں!
اگر مصرعے کو یوں کرلیا جائے تو خند کا ٹنٹا ہی نہ رہے:
اُف ! زمانے کی زہرناک ہنسی۔۔۔یا ۔۔۔وہ زمانے کی زہرناک ہنسی۔۔یا یوں۔۔وہ زمانے کی زہر خند ادا
 
آخری تدوین:
Top