اک درخت آسیبی

خاورچودھری

محفلین
اک درخت آسیبی
ہائیکوجاپانی صنف سخن ہے اور اردو میں پچیس تیس برس سے برتی جارہی ہے۔۔۔ اپنے چندہائیکوآپ کے ذوق کی نذرکرتاہوں۔

بانجھ بدلیوں نے پھر
گھول کرپیاسُورج
سانس ہوگئی ٹھنڈی
##
تیرگی کی بارش میں
جل مرے زمانوں کی
داستاں سنائے چاند
##
ہاتھ کی لکیروں میں
تجھ کوڈھونڈتے رہنا
مشغلہ ہماراہے
##
سیمگوں گلابوں کو
زردرُوہواؤں نے
خاک میں ملایاہے
##
شہرخواب اُجڑاتو
ماندپڑگئی جیسے
روشنی ستاروں کی
##
خوشبوؤں کے موسم میں
دردکی ردااوڑھے
چل رہاہوں کانٹوں پر
##
ہونی ہوکے رہتی ہے
فرق کچھ نہیں پڑتا
آنسوؤں کے بونے سے
##
بُھولنابھلالیکن
کیسے پائیں چھٹکارا
خواہشوں کے چنگل سے
##
وقت توگذرتاہے
چھوڑووصل کی باتیں
خودسے کیوں اُلجھتے ہو
##
کچھ سیانے کہتے ہیں
دل میں میل آتاہے
ربط جب بڑھے حدسے
##
جب شکوک بڑھ جائیں
اعتمادکی چڑیاں
پرسمیٹ لیتی ہیں
##
میرامٹنامشکل ہے
میں مثال قُقنُس ہوں
اپنی راکھ میں زندہ
##
اک درخت آسیبی
دشت دل میں اُگتاہے
پیارنام ہے اس کا
##
ایک مہرباں سُورج
اپنی آگ جلتاہے
روشنی اُگاتاہے
##
 

فرخ منظور

لائبریرین
اچھا کلام ہے خاور چوہدری صاحب!‌ براہِ مہربانی تعارف کے سیکشن میں اپنا تعارف بھی کروا ڈالیں - بہت شکریہ!‌
 

خاورچودھری

محفلین
میں کون ہوں

محترم
ادب وصحافت کا طالب علم ہوں۔
کالم،افسانہ لکھتا ہوں اور شعر کہتا ہوں
اٹک سے تعلق ہے
 

محمد وارث

لائبریرین
اردو محفل پر خوش آمدید خاور صاحب، امید ہے اپنی شاعری اور تحاریر سے ہمیں نوازتے رہیں گے۔
 
Top