طالش طور
محفلین
سر الف عین
اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
تاعمر مرے دل پر تم اپنا کرم رکھنا
وعدے جو کئے مجھ سے تم ان کا بھرم رکھنا
کب روح نکل جائے رک جائیں مری سانسیں
جاں جانے سے پہلے تم آنگن میں قدم رکھنا
ایام کی گردش سے مایوس نہ تم ہونا
بس ہاتھ مرا تھامے جذبوں کو گرم رکھنا
چاہا نہ کسی بت کو انسان کو چاہا ہے
اے دل مری چاہت کا کچھ تُو بھی بھرم رکھنا
اک سچ کے سبب ساری دنیا نے مجھے چھوڑا
پھر بھی مرا شیوہ ہے "سچ" زیرِ قلم رکھنا
طالش وہ کبھی تم کو مایوس کرے پھر بھی
اس شخص کی جانب سے امید کرم رکھنا
اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
تاعمر مرے دل پر تم اپنا کرم رکھنا
وعدے جو کئے مجھ سے تم ان کا بھرم رکھنا
کب روح نکل جائے رک جائیں مری سانسیں
جاں جانے سے پہلے تم آنگن میں قدم رکھنا
ایام کی گردش سے مایوس نہ تم ہونا
بس ہاتھ مرا تھامے جذبوں کو گرم رکھنا
چاہا نہ کسی بت کو انسان کو چاہا ہے
اے دل مری چاہت کا کچھ تُو بھی بھرم رکھنا
اک سچ کے سبب ساری دنیا نے مجھے چھوڑا
پھر بھی مرا شیوہ ہے "سچ" زیرِ قلم رکھنا
طالش وہ کبھی تم کو مایوس کرے پھر بھی
اس شخص کی جانب سے امید کرم رکھنا
آخری تدوین: