اک شعر۔۔

اک انسان

محفلین
السلام علیکم
اُمید ہے اساتذہ کرام کے مزاج بخیر ہونگے، دراصل اس محفل میں ہم ایک شعر پیش کرنے کی جسارت کررہے ہیں‘ مسئلہ کچھ یوں ہے کہ ہم ڈرتے بہت ہیں :worried:

ویسے تو یہ آداب محفل کے خلاف ہوگا لیکن ایک کہانی سنا دیں اگر اجازت ہو؟

انٹرنیٹ کی دنیا پر ایک فورم میں ہماری منہ بولی خالہ ہوتی ہیں‘ ایک بار اُنہوں نے ’’غزل‘‘ لکھی اور سب سے اچھی بات یہ تھی کہ اُنہوں نے اُسے پیش کرنے سے قبل یہ فرمان جاری کیا کہ
’’ایک عدد غزل ’’ٹھونکی‘‘ ہے‘‘​

تو صاحبان علم کچھ یوں ہی ہم نے بھی ایک عدد شعر ’’ٹھونکا‘‘ ہے :nailbiting: اور اصلاح درکار ہے کہ صحیح سے ٹھونکا ہے یا ہتھوڑا چھوڑ کر کوئی اور کام کرلیں :biggrin:

شعر حاضر خدمت ہے

محبت میں ڈوبے ترانے کہیں گے
فسانہ بنیں گے‘ فسانے کہیں گے

کوئی بات بری لگے یا گستاخی کر بیٹھے ہوں تو معذرت:nailbiting:
 

الف عین

لائبریرین
عروض کے حساب سے کوئی مسئلہ نہیں، لیکن زبان و بیان کلے اعتبار سے اتنا کہوں گا کہ ترانے ’کہے‘ نہیں جاتے، سنائے یا گائے جاتے ہیں۔
 
Top