ذکرِیارِبے وفا سے ہیں فسانے میرے
ظرف کتنا ہے دیا مجھ کوخدانےمیرے
میرے حرفوں کی چرائی ہے حرارت کس نے
کس نے لوٹے ہیں یہ لفظوں کے خزانے میرے
شوق میں نت نئے خوابوں کے، میری آنکھوں سے
گر کے کچھ ٹوٹ گئے خواب پرانے میرے
ورق کیا پلٹا پرانی ڈائری کا میں نے
جگمگا سے اٹھےہیں دل کے ویرانے میرے
اتنا پوجا ہے اسے کہ خدا ہی کر ڈالا
اب وہ بھی احکام کچھ تو یاروں مانے میرے
ظرف کتنا ہے دیا مجھ کوخدانےمیرے
میرے حرفوں کی چرائی ہے حرارت کس نے
کس نے لوٹے ہیں یہ لفظوں کے خزانے میرے
شوق میں نت نئے خوابوں کے، میری آنکھوں سے
گر کے کچھ ٹوٹ گئے خواب پرانے میرے
ورق کیا پلٹا پرانی ڈائری کا میں نے
جگمگا سے اٹھےہیں دل کے ویرانے میرے
اتنا پوجا ہے اسے کہ خدا ہی کر ڈالا
اب وہ بھی احکام کچھ تو یاروں مانے میرے
مدیر کی آخری تدوین: