نور وجدان
لائبریرین
خواب میں روبرو تھا تُو جاناں
یا کوئی اور' ہو بہو 'جاناں
''تو'' تصور میں جب بھی آیا ہے
آنکھ کرنے لگی وضو جاناں
''تو'' کبھی تھا براجماں دل میں
اب بھی باقی ہے تیری خو جاناں
تیری خوشبو بسی رہی مجھ میں
زخم ہوتا نہیں رفو جاناں
بے سبب تو نہی دِوانہ پن
درد کی ہو گئی نمو جاناں
میں ہوں بھٹکی تلاش میں تیرے
یا تخیل ہے' 'کو بہ کو' جاناں
خواہشیں سب میں نے ختم کر دیں
صرف اک ''تو'' تھا آرزو جاناں
دل دکھانا تمہاری عادت تھی
مسکرانا تھی میری خُو جاناں
اُس نے پوچھا ملول رہتی ہو۔۔!
کہہ دیا پاس ہے کیا'' تُو'' جاناں
نور شیخ
یا کوئی اور' ہو بہو 'جاناں
''تو'' تصور میں جب بھی آیا ہے
آنکھ کرنے لگی وضو جاناں
''تو'' کبھی تھا براجماں دل میں
اب بھی باقی ہے تیری خو جاناں
تیری خوشبو بسی رہی مجھ میں
زخم ہوتا نہیں رفو جاناں
بے سبب تو نہی دِوانہ پن
درد کی ہو گئی نمو جاناں
میں ہوں بھٹکی تلاش میں تیرے
یا تخیل ہے' 'کو بہ کو' جاناں
خواہشیں سب میں نے ختم کر دیں
صرف اک ''تو'' تھا آرزو جاناں
دل دکھانا تمہاری عادت تھی
مسکرانا تھی میری خُو جاناں
اُس نے پوچھا ملول رہتی ہو۔۔!
کہہ دیا پاس ہے کیا'' تُو'' جاناں
نور شیخ
آخری تدوین: