shakeelirfan
محفلین
غزل کے اشعار اصلاح کی غرض سے پیش ہیں۔
جانا پہچانا کوئی چہرہ ہے
جیسےپہلےکہیں پے دیکھا ہے
باغی سے پھرتے ہیں جدھر دیکھو
ماجراکوئی پوچھے کہ کیا ہے
کھیل میں دل لگی کی خاطربس
جھول لکّھت نےآپ رکھا ہے
اشک پلکوں پے ٹھہرے ہیں کتنے
حرف کو اس کے چھو کے دیکھا ہے
نام بھی بھول بیٹھے ہیں اسکا
سینے میں جو ڈھڑکتا رہتا ہے
جانا پہچانا کوئی چہرہ ہے
جیسےپہلےکہیں پے دیکھا ہے
باغی سے پھرتے ہیں جدھر دیکھو
ماجراکوئی پوچھے کہ کیا ہے
کھیل میں دل لگی کی خاطربس
جھول لکّھت نےآپ رکھا ہے
اشک پلکوں پے ٹھہرے ہیں کتنے
حرف کو اس کے چھو کے دیکھا ہے
نام بھی بھول بیٹھے ہیں اسکا
سینے میں جو ڈھڑکتا رہتا ہے