سارہ بشارت گیلانی
محفلین
ڈائری میں یہ غزل ملی ہے۔ پتہ نہیں یہ میں نے یہاں پہلے شیئر کی ہے یا نہیں۔ اگر کی ہے تو kindly ignore اگر نہیں کی تو please comment and thank you for your time
اگر دیکھو تو جلووں میں عیاں ہے
کہ ان پردوں میں کون آخر نہاں ہے
پرائے کیوں ہوئے موسم سبھی جب
زمین اپنی ہے اپنا آسماں ہے
نہ خوں میرا گواہی دے رہا ہے
نہ تو قاتل کے دامن پر نشاں ہے
بدلتا ہے ہوا کا رخ کدھر کو
گل و گلزار کیوں محوِفغاں ہے