اہلِ خرد کے ہونٹوں کے دو طرز یہ ملے
خاموش وہ رہے یا تبسم کے گل کھلے
خاموشی اس لیے کہ رہیں مسئلے سے دور
اور مسکراہٹوں میں مسائل کا حل ملے
 
بہت عمدہ جناب :)

ویسے جب وہ مسائل سے دور رہنے کے لیے نہیں بولتے تو مطلب مسائل نہیں ہوتے، تو پھر مسکرائیں کیوں؟؟
 
بہت عمدہ جناب :)
ویسے جب وہ مسائل سے دور رہنے کے لیے نہیں بولتے تو مطلب مسائل نہیں ہوتے، تو پھر مسکرائیں کیوں؟؟

تعریف کا بہت شکریہ جناب!:)
آپ مسائل کی دو قسمیں فرض کرلیں ، ایک جو ہمارے بولنے کی وجہ سے وجود میں آتے ہیں ، دوسرے جو ہمارے بولے بغیر کسی اور کی طرف سے ہماری طرف متوجہ ہوتے ہیں۔
اول الذکر سے بچنے کے لیے خاموشی اور ثانی الذکر کے حل کے لیے مسکراہٹ کارآمد ہے۔:)
 
تعریف کا بہت شکریہ جناب!:)
آپ مسائل کی دو قسمیں فرض کرلیں ، ایک جو ہمارے بولنے کی وجہ سے وجود میں آتے ہیں ، دوسرے جو ہمارے بولے بغیر کسی اور کی طرف سے ہماری طرف متوجہ ہوتے ہیں۔
اول الذکر سے بچنے کے لیے خاموشی اور ثانی الذکر کے حل کے لیے مسکراہٹ کارآمد ہے۔:)
ایسا ہی سمجھے تھے جبھی تو پوچھا کیے۔ :)
 
پہلے مصرعے کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔ یہاں دو رویوں (مسکرانا اور چپ رہنا) کی بات ٹھیک طور پر بیان نہیں ہو رہی۔ مسکرانا بولنا بھی تو نہیں ہوتا نا!
 
Top