جی بالکل درست فرمایا آپ نے۔۔۔۔ آپ کی رہنمائی کا بہت شکریہ ۔ امید ہے آپ یوں ہی شفقت فرماتے رہا کریں گے۔شاید اصلاح کا ارادہ ہے نوید ناظم کا۔
یہ سمجھ میں نہیں آیا کہ یہ دو اشعار ہیں یا ایک مطلع کو توڑ کر لکھا ہے۔ لگتا تو ایک ہی مطلع ہے۔ بس یہ غلطی ہے کہ ’کیجیے‘ کی وجہ سے بحر سے خارج ہو جاتا ہے۔ ’کیجے‘ کرنے سے درست۔
سر رہنمائی درکار ہے کہ '' کیجئے'' میں '' ے'' کو گرایا جا سکتا ہے یا نہیں ؟خوش آمدید نوید، زہرا نے اصلاح سخن کا جو لنک دیا ہے، اس پر کلک کر کے بائیں طرف اوپر یہ اشارہ ملے گا ’نئی لڑی شروع کریں‘ بس اس کو کلک کر کے نئی لڑی شروع کر سکتے ہیں۔
کیجئے کے بجائے کیجے لکھنے سے مسئلہ حل ہو جاتا ہے.سر رہنمائی درکار ہے کہ '' کیجئے'' میں '' ے'' کو گرایا جا سکتا ہے یا نہیں ؟
بہت شکریہ !!کیجئے کے بجائے کیجے لکھنے سے مسئلہ حل ہو جاتا ہے.
اور یہ شاعری میں عام مستعمل ہے.
سبحان اللہ ۔۔۔۔۔ آپ نے شفقت فرمائی' ممنون ہوں۔ بہت شکریہ !کیجئے میں ے گراناہو تو کیجے۔ اور کیجے کی بھی ی گرائی جا سکتی ہے۔ مثلا
کیجے گا کب تک جناب!
فاعلتن فاعلن
یہاں کیجے کی ے گرا کر فاع پر باندھا گیا ہے۔ یہ اور بات ہے کہ یہ صوتی اعتبار سے بھلا معلومہوتا ہے یا نہیں۔
یہ آپ کی خوش ذوقی۔۔۔۔ بہت شکریہ!میرے خیال میں نوید ناظم نے کیجے ہی باندھا ہے، غلطی سے کیجئے لکھ دیا۔ یہ اس لئے کہ اس حد تک موزوں کرنے والے کو یہ بات معلوم ہی ہوتی ہے۔
بحر حال اچھا لکھا ہے ماشاء اللہ۔