کاشفی
محفلین
اہل مکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زیر استعمال کنویں ’’توٰی‘‘ کی بحالی کے متمنی
روایات میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کنویں کے پانی سے وضو فرمایا کرتے تھے، فوٹو: العربیہ نیوز
مکہ المکرمہ: ارض مقدس کے باسیوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زیر استعمال کنویں ’’توٰی‘‘ کی بحالی کی آرزو زور پکڑتی جارہی ہے اور اس سلسلے میں سعودی حکام سے مناسب اقدامات کرنے کے مطالبے کئے جارہے ہیں۔
سعودی ویب سائٹ کی شائع کردہ رپورٹ کے مطابق مکہ المکرمہ میں ’’توٰی‘‘ نامی ایک کنواں ہے جو انتہائی قدیم ہونے کے ساتھ ساتھ کئی مقدس حوالوں سے منفرد مقام رکھتا ہے، روایات میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کنویں کے پانی سے وضو فرمایا کرتے تھے۔ یہ کنواں 15 برس قبل تک ہر خاص و عام کے لئے کھلا تھا اس وقت تک یہاں افریقی حجاج اور معتمرین قیام کرتے اور اس کا پانی پیتے اور غصل کرتے تھے تاہم بعد میں اسے بند کردیا گیا اب یہ کنواں دن میں صرف آدھے گھنٹے کے لئے کھولا جاتا ہے۔
اس تاریخی کنویں کی اہمیت کے پیش نظر اہل مکہ کی جانب سے مسلسل مطالبہ کیا جارہا ہے کہ متعلقہ حکام اگر اس مقدس کنویں کی جگہ کے بارے میں علامتی اشارے آویزاں کردیں جس میں اس کی مختصر تاریخی اہمیت بھی موجود ہو تو یہ اقدام ارض مقدس آنے والے عازمین حج اور معتمرین کے لئے اس جگہ تک پہنچنے اور اس کی زیارت میں مددگار ثابت ہوگا۔
روایات میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کنویں کے پانی سے وضو فرمایا کرتے تھے، فوٹو: العربیہ نیوز
مکہ المکرمہ: ارض مقدس کے باسیوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زیر استعمال کنویں ’’توٰی‘‘ کی بحالی کی آرزو زور پکڑتی جارہی ہے اور اس سلسلے میں سعودی حکام سے مناسب اقدامات کرنے کے مطالبے کئے جارہے ہیں۔
سعودی ویب سائٹ کی شائع کردہ رپورٹ کے مطابق مکہ المکرمہ میں ’’توٰی‘‘ نامی ایک کنواں ہے جو انتہائی قدیم ہونے کے ساتھ ساتھ کئی مقدس حوالوں سے منفرد مقام رکھتا ہے، روایات میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کنویں کے پانی سے وضو فرمایا کرتے تھے۔ یہ کنواں 15 برس قبل تک ہر خاص و عام کے لئے کھلا تھا اس وقت تک یہاں افریقی حجاج اور معتمرین قیام کرتے اور اس کا پانی پیتے اور غصل کرتے تھے تاہم بعد میں اسے بند کردیا گیا اب یہ کنواں دن میں صرف آدھے گھنٹے کے لئے کھولا جاتا ہے۔
اس تاریخی کنویں کی اہمیت کے پیش نظر اہل مکہ کی جانب سے مسلسل مطالبہ کیا جارہا ہے کہ متعلقہ حکام اگر اس مقدس کنویں کی جگہ کے بارے میں علامتی اشارے آویزاں کردیں جس میں اس کی مختصر تاریخی اہمیت بھی موجود ہو تو یہ اقدام ارض مقدس آنے والے عازمین حج اور معتمرین کے لئے اس جگہ تک پہنچنے اور اس کی زیارت میں مددگار ثابت ہوگا۔