قتیل شفائی اہنے ہاتھوں کی لکیروں میں سجا لے مجھ کو - قتیل شفائی

محمد وارث

لائبریرین
آپ نے یہ غزل سماعت فرمائی ہوگی، مسرت نذیر اور جگجیت سنگھ نے اسے گایا ہے اور دونوں نے گائیکی کا حق ادا کردیا ہے، مگر شاید جگجیت نے یہ غزل زیادہ اچھی گائی اور اسلیئے بھی کہ اسکے شعروں کا انتخاب اعلی ہے، مقطع بھی مسرت نذیر نے نہیں گایا، بہرحال مکمل غزل پیش ہے.


اہنے ہاتھوں کی لکیروں میں سجا لے مجھ کو
میں ہوں تیرا تو نصیب اپنا بنا لے مجھ کو

میں جو کانٹا ہوں تو چل مجھ سے بچا کر دامن
میں ہوں گر پھول تو جُوڑے میں سجا لے مجھ کو

میں کُھلے در کے کسی گھر کا ہوں ساماں پیارے
تو دبے پاؤں کبھی آ کے چرا لے مجھ کو

ترکِ الفت کی قسم بھی کوئی ہوتی ہے قسم
تو کبھی یاد تو کر بھولنے والے، مجھ کو

مجھ سے تُو پوچھنے آیا ہے وفا کے معنی
یہ تری سادہ دلی مار نہ ڈالے مجھ کو

میں سمندر بھی ہوں موتی بھی ہوں غوطہ زن بھی
کوئی بھی نام مرا لے کے بلا لے مجھ کو

تو نے دیکھا نہیں آئینے سے آگے کچھ بھی
خود پرستی میں کہیں تو نہ گنوا لے مجھ کو

کل کی بات اور ہے میں اب سا رہوں یا نہ رہوں
جتنا جی چاہے ترا، آج ستا لے مجھ کو

باندھ کر سنگِ وفا کر دیا تو نے غرقاب
کون ایسا ہے جو اب ڈھونڈ نکالے مجھ کو

خود کو میں بانٹ نہ ڈالوں کہیں دامن دامن
کر دیا تو نے اگر میرے حوالے مجھ کو

بادہ پھر بادہ ہے میں زہر بھی پی جاؤں قتیل
شرط یہ ہے کوئی بانہوں میں سنبھالے مجھ کو



(قتیل شفائی)
 

فرخ منظور

لائبریرین
واہ بہت خوبصورت غزل ہے وارث صاحب - واقعی مسرت نذیر نے وہ شعر نہیں گائے جو زیادہ اچھے ہیں - بہت شکریہ!
 

فر حان

محفلین
جناب کیا خوب غزل یاد کرادی کچھ سال قبل میں نے جگجیت سنگھ کی آواز میں سنی تھی واقعی بہت خوب
 

شعیب خالق

محفلین
میں‌ نے جگجیت سنگھ کی آواز میں یہ غزل سنی تھی

وارث صاحب
میں ہو تیرا تو نصیب اپنا بنا لے مجھ کو
یا
میں ہوں تیرا تو نصیب اپنا بنا لے مجھ کو
 

فاتح

لائبریرین
بہت شکریہ وارث صاحب!
میں نے بھی صرف سنی ہی تھی یہ غزل اور وہ بھی جگجیت کی آواز میں۔ آج مکمل پڑھنے کو مل گئی۔ بہت شکریہ
 
یہ تیری سادہ دلی مار نہ ڈالے مجھ کو

اپنے ہاتھوں کی لیکروں میں بسا لے مجھ کو
میں ہوں تیرا تو نصیب اپنا بنا لے مجھ کو

مجھ سے تو پوچھنے آیا ہے وفا کے معنی
یہ تیری سادہ دلی مار نہ ڈالے مجھ کو

خود کو میں بانٹ نہ ڈالوں کہیں دامن دامن
کر دیا تو نے اگر میرے حوالے مجھ کو

بادہ پھر بادہ ہے میں زہر بھی پی جاؤں قتیل
شرط یہ ہے کوئی بانہوں میں سنبھالے مجھ کو​

قتیل شفائی
 

محمد وارث

لائبریرین
شکریہ پوسٹ کرنے کیلیئے یونس صاحب، بہت اچھی غزل ہے یہ قتیل شفائی۔

وعدہ پھر وعدہ ہے میں زہر بھی پی جاؤں قتیل
شرط یہ ہے کوئی بانہوں میں سنبھالے مجھ کو


میرے خیال میں یہ شعر آپ نے جگجیت کی گائی ہوئی غزل سنکر لکھا ہے کیونکہ 'بادہ' شاید 'وعدہ' سمجھے آپ، صحیح شعر کچھ یوں ہے۔


بادہ پھر بادہ ہے میں زہر بھی پی جاؤں قتیل
شرط یہ ہے کوئی بانہوں میں سنبھالے مجھ کو

اور مکمل غزل اس ربط پر اسی محفل میں موجود ہے:

http://www.urduweb.org/mehfil/showthread.php?t=11763
 
شکریہ پوسٹ کرنے کیلیئے یونس صاحب، بہت اچھی غزل ہے یہ قتیل شفائی۔




میرے خیال میں یہ شعر آپ نے جگجیت کی گائی ہوئی غزل سنکر لکھا ہے کیونکہ 'بادہ' شاید 'وعدہ' سمجھے آپ، صحیح شعر کچھ یوں ہے۔


بادہ پھر بادہ ہے میں زہر بھی پی جاؤں قتیل
شرط یہ ہے کوئی بانہوں میں سنبھالے مجھ کو

اور مکمل غزل اس ربط پر اسی محفل میں موجود ہے:

http://www.urduweb.org/mehfil/showthread.php?t=11763

ہاں سن رہا تھا اور لکھ رہا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔ تصیح کا شکریہ۔۔۔ ویسے یہ کلام کس کتاب میں ہے شفائی صاحب کی ۔۔۔ اگر مل جائے تو کیا اچھا ہو
 

محمد وارث

لائبریرین
ہاں سن رہا تھا اور لکھ رہا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔ تصیح کا شکریہ۔۔۔ ویسے یہ کلام کس کتاب میں ہے شفائی صاحب کی ۔۔۔ اگر مل جائے تو کیا اچھا ہو

یونس صاحب، میرے پاس قتیل کی کوئی کتاب نہیں ہے۔ مکمل غزل میں نے ایک انتخاب "البم" سے لی تھی جسے پی ٹی وی، لاہور کے مشہور پروڈیوسر آغا ذوالفقار خان نے مرتب کیا ہے۔ الحمد پبلیکیشنز، لاہور نے اکتوبر 1992ء شائع کی تھی۔

بہت لاجواب انتخاب ہے عمارے عہد کے نامور شعرائے کرام کی شاعری کا اور ہر شاعر کی تقریباً تمام نمائندہ غزلیں اس کتاب میں جمع کر دی ہیں آغا صاحب نے، خوبصورت کام ہے۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں بسا لو مجھ کو​
میں ہوں تیرا نصیب اپنا بنا لو مجھ کو​
مجھ سے تو پوچھنے آیا ہے وفا کے معانی​
یہ تیری سادہ دلی مار نہ ڈالے مجھ کو​
میں سمندر بھی ہوں، موتی بھی ہوں، غوطہ زن بھی​
کوئی بھی نام میرا لے کر بلا لے مجھ کو​
تو نے دیکھا نہیں آئینے سے آگے کچھ بھی​
خود پرستی میں کہیں تو نہ گنوا لے مجھ کو​
کل کی بات ہے میں اب سا رہوں یا نہ رہوں​
جتنا جی چاہے تیرا آج ستا لے مجھ کو​
خود کو کہیں بانٹ نہ ڈالوں دامن دامن​
کر دیا تو نے اگر میرے حوالے مجھ کو​
میں جو کانٹا ہوں تو چل مجھ سے بچا کر دامن​
میں ہوں اگر پھول تو جوڑے میں سجا لے مجھ کو​
میں کھلے در کے کسی گھر کا ہوں سامان پیارے​
تو دبے پاؤں کبھی آ کر چرا لے مجھ کو​
ترک الفت کی قسم بھی کوئی ہوتی ہے قسم​
تو کبھی یاد تو کر بھلانے والے مجھ کو​
بادہ پھر بادہ ہے میں زہر بھی پی جاؤں قتیل​
شرط یہ ہے کوئی باہوں میں سنمبھالے مجھ کو​
 

نیرنگ خیال

لائبریرین

سید زبیر

محفلین
بہت اعلیٰ انتخاب ۔ ۔ ۔واہ
باندھ کر سنگِ وفا کر دیا تو نے غرقاب
کون ایسا ہے جو اب ڈھونڈ نکالے مجھ کو
 
Top