ایسا ہو گا نہ اُس جہان میں کیا؟
قید ہوں گے ہم اک مکان میں کیا؟
شان اللہ کی بیان کرے
ہے یہ طاقت کسی زبان میں کیا؟
امتحان اور بھی کئی ہیں ابھی
گھِر کے بیٹھا ہوں خاندان میں کیا
سوچتا ہوں وہ جانتا ہے سب
راز پنہاں ہے امتحان میں کیا؟
چند لمحوں کا کھیل ہے انسان
اور ہے آدمی کی جان میں کیا؟
ہے ہدایت بس اس کے ہاتھ میں دوست
ورنہ رقت نہیں اذان میں کیا؟
یوں ہی گزرے گی عمر اپنی عظیم
یعنی اس ایک ہی کے دھیان میں کیا؟
*