جاسم محمد
محفلین
ایف بی آر ٹھیک نہ ہوا تو نیا ایف بی آر بنائیں گے: وزیراعظم
بزنس کمیونٹی کو یقین دلاتا ہوں کہ ٹیکس اکٹھا کر کے دکھاؤں گا اور ٹیکس کا پیسہ عوام پر خرچ کروں گا: وزیراعظم۔ فوٹو: فائل
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کا ادارہ ٹھیک نہ ہوا تو نیا ایف بی آر بنائیں گے۔
وزیراعظم عمران خان کا اسلام آباد میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹیکس دینا ایک قومی فریضہ ہے اور جب تک عوام ٹیکس نہیں دیں گے تو قوم کبھی آزاد نہیں ہو گی بلکہ غلام ہی بنی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ کبھی بھی قرضہ لینے والی قوم کی عزت نہیں ہوتی، ٹیکس نیٹ بہتر نہ ہوا تو یہ ملک کی سلامتی کا مسئلہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نئے پاکستان کے لیے ٹیکس کلچر بہت ضروری ہے اور تاجر برادری کے تعاون کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کو یقین دلاتا ہوں کہ ٹیکس اکٹھا کر کے دکھاؤں گا اور ٹیکس کا پیسہ عوام پر خرچ کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پوری کوشش ہو گی بزنس کمیونٹی کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دی جائیں اور ریاست ملک کی تاجر برادری کو اوپر لائے گی، ہماری ٹیم ہر معاملے میں بزنس کمیونٹی کے ساتھ مشاورت کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو لا رہے ہیں اور بہت سے لوگ ہمارے ساتھ آ بھی رہے ہیں، جب غیر ملکی سرمایہ کار آتے ہیں تو مقامی لوگوں کو بھی اس کا فائدہ پہنچتا ہے۔
اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایک صاحب کل اسمبلی میں قائد اعظم کی شکل بنا کر تقریریں کر رہے تھے، ان لوگوں کو شرم آنی چاہیے کہ انہوں نے ملک کا قرضہ 30 ہزار ارب روپے تک پہنچا دیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آہستہ آہستہ کرپشن پر قابو پا رہے ہیں اور اداروں کو ٹھیک کر رہے ہیں، مسائل کو حل کرنے میں تھوڑا وقت لگے گا۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس نیٹ بڑھائے بغیر تجارتی خسارہ کم نہیں ہو سکتا، ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے ایف بی آر کو بزنس فرینڈلی اداراہ بنا رہے ہیں، اگر ایف بی آر ٹھیک نہ ہوا تو نیا ایف بی آر بنائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ اپنی قوم پر پورا اعتماد ہے، جب قوم اکٹھی کھڑی رہتی ہے اور کسی کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیتی ہے تو اس قوم کو کوئی جھکا نہیں سکتا۔
انہوں نے کہا کہ جانوروں کا معاشرہ طاقت کے قانون پر چلتا ہے جب کہ انسانوں کا معاشرہ انصاف اور رحم پر چلتا ہے۔
بزنس کمیونٹی کو یقین دلاتا ہوں کہ ٹیکس اکٹھا کر کے دکھاؤں گا اور ٹیکس کا پیسہ عوام پر خرچ کروں گا: وزیراعظم۔ فوٹو: فائل
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کا ادارہ ٹھیک نہ ہوا تو نیا ایف بی آر بنائیں گے۔
وزیراعظم عمران خان کا اسلام آباد میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹیکس دینا ایک قومی فریضہ ہے اور جب تک عوام ٹیکس نہیں دیں گے تو قوم کبھی آزاد نہیں ہو گی بلکہ غلام ہی بنی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ کبھی بھی قرضہ لینے والی قوم کی عزت نہیں ہوتی، ٹیکس نیٹ بہتر نہ ہوا تو یہ ملک کی سلامتی کا مسئلہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نئے پاکستان کے لیے ٹیکس کلچر بہت ضروری ہے اور تاجر برادری کے تعاون کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کو یقین دلاتا ہوں کہ ٹیکس اکٹھا کر کے دکھاؤں گا اور ٹیکس کا پیسہ عوام پر خرچ کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پوری کوشش ہو گی بزنس کمیونٹی کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دی جائیں اور ریاست ملک کی تاجر برادری کو اوپر لائے گی، ہماری ٹیم ہر معاملے میں بزنس کمیونٹی کے ساتھ مشاورت کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو لا رہے ہیں اور بہت سے لوگ ہمارے ساتھ آ بھی رہے ہیں، جب غیر ملکی سرمایہ کار آتے ہیں تو مقامی لوگوں کو بھی اس کا فائدہ پہنچتا ہے۔
اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایک صاحب کل اسمبلی میں قائد اعظم کی شکل بنا کر تقریریں کر رہے تھے، ان لوگوں کو شرم آنی چاہیے کہ انہوں نے ملک کا قرضہ 30 ہزار ارب روپے تک پہنچا دیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آہستہ آہستہ کرپشن پر قابو پا رہے ہیں اور اداروں کو ٹھیک کر رہے ہیں، مسائل کو حل کرنے میں تھوڑا وقت لگے گا۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس نیٹ بڑھائے بغیر تجارتی خسارہ کم نہیں ہو سکتا، ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے ایف بی آر کو بزنس فرینڈلی اداراہ بنا رہے ہیں، اگر ایف بی آر ٹھیک نہ ہوا تو نیا ایف بی آر بنائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ اپنی قوم پر پورا اعتماد ہے، جب قوم اکٹھی کھڑی رہتی ہے اور کسی کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیتی ہے تو اس قوم کو کوئی جھکا نہیں سکتا۔
انہوں نے کہا کہ جانوروں کا معاشرہ طاقت کے قانون پر چلتا ہے جب کہ انسانوں کا معاشرہ انصاف اور رحم پر چلتا ہے۔